وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیر اہتمام 5 اکتوبر کو احتجاج
نئی دہلی ،ممبئی،26اگست :۔
مودی سرکار کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں میں ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ ایک طرف مرکز جگدمبیکا پال کی قیادت میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں ممبران کے ساتھ بل پر غور و خوض کا سلسلہ جاری ہے وہیں دوسری جانب ملی تنظیمیں بھی عوامی احتجاج کی طرف بڑھ رہی ہیں ۔اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے 5 اکتوبر کو مجوزہ قانون (وقف ترمیمی بل) کی مخالفت میں ایک بڑا جلسہ عام ممبئی میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ اجلاس جنوبی ممبئی میں واقع مشہور تعلیمی ادارہ انجمن اسلام میں منعقد کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبئی میں مقیم اراکین و دیگر ہمدردان کی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا، میٹنگ میں بورڈ کے مرکزی اکابرین کی ہدایت کے مطابق یہ بھی طے کیا گیا کہ اوقاف کے مسائل سے واقف کرانے اور نئے مجوزہ قانون کی خرابیوں کو واضح کرنے کے لئے مہاراشٹر کے سیاسی لیڈران سے ملاقات کی جائے۔ساتھ ہی ممبئی و قرب جوار کے اُن ممبران پارلیمنٹ سے بھی ملاقات کی جائے جنہیں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا رکن بنایا گیا ہے چنانچہ اس سلسلے میں اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اوقاف کمیٹی برائے مہاراشٹر کے کنونیر مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے بتایا ہے کہ 5 اکتوبر کو ہونے والے اجلاس کے لئے ملک کے ممتاز علماء کرام، دانشوران اور ماہرین قانون کو دعوت دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا اراکین بورڈ نے علماء کرام و ائمہ مساجد سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ اپنے بیانات و خطبات میں اوقاف کی اہمیت ضرورت اور فضائل سے عوام کو آگاہ کرتے رہیں۔