بہار:وقف ترمیمی بل کے خلاف اپوزیشن نے اسمبلی کے باہر احتجاج کیا

اہم اپوزیشن جماعت آر جے ڈی نے کہا کہ یہ قانون اس مذہبی آزادی کے خلاف ہے جو ہندوستان کے آئین میں ہے

نئی دہلی ،پٹنہ، 26 مارچ :۔

وقف ترمیمی بل  پر آج بہار میں زبر دست مخالفت نظر آئی ۔ ایک طرف جہاں مسلم تنظیموں نے پٹنہ کے میدان میں زبر دست احتجاج کیا اور نتیش حکومت پر دباؤ بنانے کی کوشش کی ۔ جہاں تمام اپوزیشن جماعتوں نے اپنی شرکت ظاہر کر کے مسلمانوں کو اپنی حمایت کا اعلان کیا وہیں دوسری طرف بہار اسمبلی ایوان میں بھی اپوزیشن نے زبر دست احتجاج کیا۔ رپورٹ کے مطابق بہار اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں بدھ کے روز ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل اپوزیشن نے ہاتھوں میں پوسٹر اٹھا کر ایوان کے باہر ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن ارکان نے آج وقف ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ اپوزیشن نے حکومت سے اس بل کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے وقف ترمیمی بل کو کالاقانون قرار دیا ہے۔ آر جے ڈی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں لایا گیا وقف ترمیمی بل کالاقانون ہے۔ اس کے ذریعے پورے ملک کو آگ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ قانون نہ صرف اقلیتی برادری کے خلاف ہے بلکہ آئین ہند کی بنیادی روح کے خلاف ہے۔

یہ قانون اس مذہبی آزادی کے خلاف ہے جو ہندوستان کے آئین میں ہے۔ ہم لوگوں نے آج اسمبلی میں تحریک التواء رکھ دی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بہار حکومت اس قانون کے خلاف ایوان میں تجویز لائے۔ آر جے ڈی کا کہنا ہے کہ یہ قانون آئین میں تمام مذاہب کو دیے گئے برابری کے حق کے خلاف ہے۔ اس لیے راشٹریہ جنتا دل اور عظیم اتحاد کی تمام جماعتیں اس کالے قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔