وقف ترمیمی بل پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کا پہلا اجلاس اگلے ہفتے
بی جے پی کے رکن جگدمبیکا پال کی زیر صدارت کمیٹی 22 اگست کو اقلیتی امور اور قانون و انصاف کی وزارتوں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی
نئی دہلی،18 اگست :۔
مرکزی حکومت کی جانب سے ایوان میں پیش وقف (ترمیمی) بل پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی سر گرم ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کا پہلا اجلاس اگلے ہفتے منعقد ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے رکن جگدمبیکا پال کی زیر صدارت کمیٹی 22 اگست کو اقلیتی امور اور قانون و انصاف کی وزارتوں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی۔سیکرٹریٹ نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت کے نمائندوں سے بھی کمیٹی کو "بل پر مجوزہ ترامیم” کے بارے میں بریفنگ دینے کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں بل پیش کئے جانے اور پھر اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے حوالے کئے جانے کے بعد یہ بل پر بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کی طرف سے پہلی بڑی پہل ہے جس کا مقصد ایک مرکزی پورٹل کے ذریعے وقف املاک کے رجسٹریشن کے عمل میں اصلاحات لانا ہے۔
اس میں کئی اصلاحات کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس میں ریاستی وقف بورڈ کے ساتھ ایک سنٹرل وقف کونسل کا قیام بھی شامل ہےجس میں مسلم خواتین اور غیر مسلم نمائندوں کی نمائندگی ہو۔بل کی ایک متنازعہ شق یہ تجویز ہے کہ ضلع کلکٹر کو سروے سرواقرار دے کر مکمل اتھارٹی دی گئی ہے کہ کسی جائیداد کو وقف یا سرکاری اراضی کے طور پر درجہ بندی کی جا سکے۔
خیال رہے کہ یہ بل 8 اگست کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اور گرما گرم بحث کے بعد پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا تھا، جس میں حکومت نے مجوزہ قانون پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مساجد کے کام میں مداخلت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی اور اپوزیشن نے اسے نشانہ ا قرار دیتے ہوئے اسے مسلمان اور آئین پر حملہ قرار دیا تھا۔