وقف ترمیمی بل :مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو  تقریباً 6 کروڑ ای میل ارسال 

نئی دہلی،16 ستمبر :

وقف ترمیمی بل 2024  کے خلاف مسلم پرسنل لا بورڈ سمیت تمام ملی تنظیموں نے جس طرح مہم شروع کی اور مسلمانوں میں بیداری کا پیغام دیا اس کا نتیجہ بھی بر آمد ہوا اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو  کروڑوں کی تعداد میں مسلمانوں نے مخالف میں میل ارسال کئے ۔  آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈنے دعویٰ کیا کہ اس نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے تقریباً 6 کروڑ ای میل بھیجے ہیں۔ جبکہ دریں اثنا مسلمانوں کی سر گرمی کو دیکھتے ہوئے ہندوتو تنظیموں نے بھی حمایت شروع کر دی اور بل کی حمایت میں سر گرم نظر آئے۔ حالانکہ اس بل سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے مگر حد درجہ مسلمانوں سے بیر اور نفرت کا نتیجہ ہے کہ وہ اس بل کی حمایت میں سر گرم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بورڈ  کے ترجمان ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے پچھلی آدھی رات تک  کی تعداد کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ "بورڈ نے 3.48 کروڑ ای میل،  89 لاکھ، اور دیگر 95 لاکھ بھیجے ہیں۔ اللہ کے فضل سے مسلم کمیونٹی کی جانب سے وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کو بھیجے گئے ای میلز کی کل تعداد کل رات تک 5 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ اسلامی شریعت، ان کی مذہبی شناخت اور ہر قسم کے ظلم و ستم کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کے عزم اور پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔”

بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے تمام مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بورڈ کے مطالبے کا جواب دیا اور وقف ترمیمی بل کے خلاف بڑی تعداد میں جے پی سی کو ای میل بھیجے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت جمہوری اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بل کو واپس لے گی اور ایسی قانون سازی کرنے سے گریز کرے گی جو اقلیت مخالف نظر آئے۔

وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم کمیونٹی کی مہم ملک بھر میں خاصی زور پکڑ چکی ہے۔ مختلف مسلم تنظیموں نے ایک مشترکہ مہم چلانے کے لیے متحد ہو کر لوگوں سے اپیل کی تھی  کہ وہ ای میل کے ذریعے جے پی سی کو اپنی رائے بھیجیں۔

دریں اثنا بورڈ  نے تصدیق کی ہے کہ وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں مہاراشٹر سب سے آگے ہے، اس کے بعد کرناٹک، اتر پردیش اور دیگر ریاستیں ہیں۔ بورڈ کے سکریٹری  عمرین محفوظ رحمانی نے اس امید کا اظہار کیا کہ جے پی سی کے جوابات کی تعداد حتمی ڈیڈ لائن تک نمایاں طور پر بڑھ جائے گی، جو کمیونٹی میں مسلسل مضبوط حمایت اور بیداری کی عکاسی کرتی ہے۔