
وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف کرناٹک میں زبردست احتجاجی مظاہرہ
کلبرگی(کرناٹک)،16 جون :۔
حال ہی میں منظور شدہ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کی مخالفت کے لیے کل جماعتی اتحاد کلبرگی کے بینر تلے آج ڈپٹی کمشنر آفس، منی ودھانا سودھا، کلبرگی میں ایک زبردست اور پرامن احتجاج کا انعقاد کیا گیا۔ یہ احتجاج آل انڈیا مسلم پرسنل لا پرسنل بورڈ کی رہنمائی اور اپیل کے تحت منعقد کیا گیا۔
مظاہرے کے دوران مظاہرین نے ان ترامیم کی شدید مخالفت کی اور انہیں امتیازی اور غیر آئینی قرار دیا۔ ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ ہند کو مخاطب کیا گیا۔ دروپدی مرمو، کو ضلع کلکٹر کو پیش کیا گیا، جس میں ترامیم کو فوری طور پر منسوخ کرنے پر زور دیا گیا۔
میمورنڈم میں کہا گیا کہ وقف ایکٹ 1995 میں تبدیلیاں ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 14، 25، 26 اور 29 کے تحت ضمانت یافتہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ یہ مسلمانوں کے مذہبی، انتظامی، اور جائیداد کے حقوق کو سلب کرتے ہیں اور مذہبی آزادی اور خودمختاری کو زک پہنچاتے ہیں۔
اجتماع سے خطاب کرنے والے قائدین نے اس بات پر زور دیا کہ ان ترامیم سے ملک کے سیکولر تانے بانے کو خطرہ ہے اور انہوں نے مرکزی حکومت سے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔میمورنڈم پر دستخط کرنے والوں میں اصغر چلبل، مولانا شریف مظہری، ذاکر حسین، مبین احمد، رضوان صدیقی، شہناز اختر، جبار ایڈوکیٹ، مولانا نوح، لکشمی کانت ہبلی اور پروفیسر سنجے مکل شامل تھے۔