وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں احتجاج
نماز جمعہ کے بعدمتعدد شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمان سڑکوں پر نکلے اور وقف ترمیمی ایکٹ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی،11 اپریل :۔
وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر کے مسلمانوں میں تشویش اور غصہ ہے۔ آج جمعہ کی نماز کے بعد یہ غصہ نظر آیا ۔ ملک بھر میں بڑی تعداد میں مسلمانوں نے نماز جمعہ کے بعد سڑکوں پر احتجاج کیااور وقف ترمیمی ایکٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی، مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتہ، بہار کے دارالحکومت پٹنہ اور یوپی کے دارالحکومت لکھنؤ کے علاوہ مدھیہ پردیش،سری نگر،اور راجستھان میں مسلم تنظیموں کی قیادت میں لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔وقف ایکٹ واپس لینے کو کہا ۔
رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتہ میں واقع عالیہ یونیورسٹی کے طلباء وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف کیمپس میں احتجاجی مارچ نکالا۔ یونیورسٹی طلباء کا احتجاج سرکس کراسنگ تک جاری رہا۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں گزشتہ جمعہ کو احتجاج ہوا تھا۔
دریں اثنا اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے امام باڑہ کے شیعہ برادری کے لوگوں نے وقف ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ نماز جمعہ کے بعد شیعہ مذہبی رہنما کلب جواد کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ وہاں موجود لوگوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف نعرے درج تھے۔
اسی طرح مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنان بھی وقف قانون کے خلاف احتجاج کے لیے جمعہ کی نماز کے بعد سڑکوں پر نکل آئے۔ اس دوران اے آئی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان اور کچھ مظاہرین کو ممبئی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج کے لیے اجازت نہیں لی گئی۔ وارث پٹھان بائیکلہ میں مسجد کے قریب اپنے حامیوں کے ساتھ احتجاج کر رہے تھے۔ اس دوران وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی پولیس نے 50 سے 60 افراد کو حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے اعلان کیا ہے کہ وقف بچاؤ مہم 11 اپریل سے 7 جولائی 2025 تک چلے گی۔ ہم وقف ایکٹ میں من مانی کے خلاف ہیں۔ یہ لوگ وقف پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اپنی مہم پرامن طریقے سے چلائیں گے۔
انہوں نے بیان میں کہا کہ بی جے پی پردباؤ بنایا جائے گا تاکہ اس قانون کو واپس لیا جائے۔ 30 اپریل کو رات 9 بجے مسلمان آدھے گھنٹے کے لیے اپنے گھروں اور کارخانوں کی لائٹس بند کر کے خاموش احتجاج درج کرائیں۔ وقف قانون کے خلاف دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک پروگرام بھی ہوگا۔
جموں و کشمیر میں پی ڈی پی نے وقف ایکٹ کے خلاف جمعہ (11 اپریل) کو سری نگر میں احتجاج کیا۔ پارٹی نے مرکزی حکومت پر مسلمانوں کو پسماندہ کرنے کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور ‘وقف بل منظور نہیں’ کے نعرے بھی لگائے تھے۔ کارکن پارٹی دفتر سے باہر شہر کے وسط میں احتجاج کرنے نکلے تو پولیس نے انہیں روک دیا۔
راجستھان میں بھی نئے وقف قانون کے خلاف کئی مقامات پر مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ جے پور میں کئی مقامات پر مظاہرے ہوئے ۔ وقف قانون کے خلاف جے پور کی قریشیاں مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔