وقف بورڈ بنام سناتن بورڈ :سناتن بورڈ کی تشکیل کے مطالبے پر سنتوں میں اختلاف

وقف بورڈ کے خلاف مہا کمبھ میں انتہا پسند ہندو تنظیموں کا ملک گیر سطح پر تحریک چلانے کااعلان

مشتاق عامر

الہ آباد ( پریاگراج) میں جاری مہاکمبھ میں ملک بھرسے جمع ہوئے انتہا پسند سنتوں  نے وقف بورڈ کو ختم کرنے  کی حکمت عملی پرمتعدد میٹنگوں اور اجلاس میں  غور و خوض کیا ۔ سنتوں کی نمائندہ تنظیم اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد نے  اس سلسلے میں ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے ۔کمبھ میں منعقد ہونے والی دھرم سنسند میں وقف بورڈ کو ختم  کرنے اور سناتن بورڈ قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 13؍ اکھاڑوں پرمشتمل اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد نے کی قیادت میں تحریک کا اعلان کیا گیا   ۔گرچہ  سناتن بورڈ کے قیام پر شنکرا چاریوں اور اکھاڑا پریشد کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہو پایا ہے تاہم تمام انتہا پسند تنظیموں نے وقف بورڈ کو ختم کرنے کے مطالبہ پر اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے۔

مہاکبھ میں وقف بورڈ کے خلاف سب سے بڑی آواز اکھاڑا پریشد نے اٹھائی ہے ۔اکھاڑا پریشد کے سربراہ شری مہنت روندر پوری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سناتن بورڈ کے قیام سے زیادہ ضرور ی یہ ہے کہ ملک سے وقف بورڈوں کو ختم کر دیا جائے ۔مہنت روندر پوری نے کہا ہے کہ وقف بورڈ کے خاتمے کے لیے ہم جلد ہی ملک گیر تحریک کا آغاز کرنے جا رہے ہیں ۔اس کے لیے اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد اپنے تیرہ اکھاڑوں کے پرمکھوں  کےساتھ مل کر حکمت عملی تیار کرے گا ۔دریں اثنا مہا کمبھ کے سیکٹر 17؍ میں کتھا واچک دیوکی نندن ٹھاکر کے کیمپ میں گزشتہ 27؍ جنوری کو دھرم سنسد  منعقد کیا گیا ۔ دھرم سنسد میں اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کو بھی شامل ہونا تھا لیکن اجلاس شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے اکھاڑا پریشد نے دھرم سنسد سے کنارہ کشی اختیار کر لی ۔دیوکی نندن ٹھاکر کی طرف سے بلائی گئی دھرم سنسد میں کئی سرکردہ سادھو سنتوں کے علاوہ متھرا سے رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی نے بھی شرکت کی ۔دھرم سنسد میں ملک سے وقف بورڈوں کے خاتمے اور سناتن بورڈ کے قیام کی قرار داد منظور کی گئی ۔ قرار داد میں متھرا کی شاہی عید گاہ کی جگہ پر کرشن جنم استھان اور دہلی کی شاہی جامع مسجد کے نیچے مندر ہونے کا دعویٰ کیا گیا ۔دھرم سنسد میں پیش کی گئی قرار داد میں مرکز کی مودی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قرار داد کو عملی شکل دینے میں اپنا کردار ادا کرے ۔

اکھاڑا پریشد کے مہنت روندر پوری

اس دھرم سنسد کے علاوہ شنکرا چاریہ سوامی اوی مکتیشورا نند سرسوتی کی طرف سے بلائی گئی پرم دھرم سنسد میں بھی بڑی تعداد میں سادھوں سنتوں اور عقیدت مندوں نے شرکت کی۔دھرم سنسد کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سوامی او مکتیشورا نند سرسوتی نے کہا کہ وقف بورڈ کی طرز پر ساتن بورڈ بنانے کوئی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سناتن بورڈ بناتی ہے تو اس کا حشر بھی وقف بورڈ کی طرح ہوگا ۔سوامی اویمکتیشورا نند سرسوتی نے کہا کہ سناتن بورڈ کی تشکیل صرف سنتوں کی طرف سے ہونی چاہئے۔سرکاری سناتن بورڈ شنکراچاریوں کو قطعی منظور نہیں ہوگا ۔

مہا کمبھ میں شامبھوی پیٹھا دھیشور سوامی آنند سروپ بھارتی کے کیمپ میں سنت سمیلن منعقد کیا گیا ۔سنت سملین میں سوامی آنند سروپ بھارتی نے کہا کہ بھارت کو ہندو راشٹر گھوشت کر دینا چاہیئے ۔اگر بھارت کو ہندو راشٹر بنا دیا جائے تو کسی طرح کے سناتن بورڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں عیسایوں کے127؍ ملک ،مسلمانوں کے 57؍ ملک اور بودھوں کے 15؍ ملک موجود ہیں ۔یہاں تک کہ یہودیوں کا اپنا ملک اسرائیل موجود ہے لیکن ایک سو پچاس کروڑ کی ہندو آبادی والے بھارت کو ابھی تک ہندو راشٹر نہیں گھوشت کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ سناتن بورڈ کا مطالبہ کرنا وقف بورڈ کی نقل کرنا ہے ۔جب ہندو راشٹر قائم ہو جائے گا تو سناتن بورڈ کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی ۔ہمیں وقف بورڈ کی نقل کرنے سے بچنا چاہئے۔

مہاکمبھ میں وشو ہندو پریشد کے وسیع عریض کیمپ میں بھی سنت سملین منعقد کیا گیا ۔سنت سمیلن میں وشو ہندو پریشد کے اعلیٰ عہدے داروں کے علاوہ یو پی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی خطاب کیا ۔یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ رام جنم بھومی کے بعد اب کاشی اور متھرا کا سپنا ساکار ہونے جا رہاہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سنا تن رہے گا تبھی دھرم بچے گا ۔سنت اور سادھو رہیں گے تبھی مٹھ اور مندر بھی محفوظ ہوں گے۔