وشو ہندو پریشدوقف ترمیمی بل2024 کی حمایت کیلئے سر گرم،ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات

 مندروں کوحکومتی کنٹرول  سے آزاد کرانے اورہندو تنظیموں کو سونپنے کیلئے  ملک بھر میں تمام پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کی مہم  

لکھنؤ، 13 دسمبر :

وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف جہاں مسلم تنظیمیں سر گرم ہیں اور اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کر کے اپنی حمایت کی اپیل کر رہی ہیں وہیں ہندوتو شدت پسند تنظیمیں بھی اس بل کی حمایت میں سر گرم ہیں۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) وقف قانون میں ترمیم کرنے اور مندروں کو حکومتی کنٹرول سے آزاد کرانے کے لیے ملک کی تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ سے رابطہ کر رہی ہے۔ رابطہ کے دوران وی ایچ پی کے عہدیدار وقف قانون، مندروں کی حکومت کے کنٹرول سے آزادی کی بات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وقف بل میں ترمیم کی حمایت کریں اور جو مندروں پر حکومت کا کنٹرول ہے اسے ختم کر کے ہندو تنظیموں کے حوالے کریں۔

وشو ہندو پریشد کے چیف کنوینر امبریش  نے بتایا کہ ایم پی رابطہ مہم 20 دسمبر تک تین مرحلوں میں چلے گی۔ پہلے مرحلے میں جنوبی ہند کی ریاستوں بشمول کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ، اڑیسہ، مغربی بنگال اور مہاراشٹر کے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ارکان سے رابطہ کیا گیا ہے۔ فی الحال رابطہ مہم کے دوسرے مرحلے میں وی ایچ پی کے کارکنان مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، راجستھان، دہلی، ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ سے رابطہ کر رہے ہیں۔

امبریش نے کہا کہ رابطہ پروگرام کا تیسرا اور آخری مرحلہ 16 دسمبر سے 20 دسمبر تک چلے گا۔ آخری مرحلے میں اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار اور آسام سمیت تمام شمال مشرقی ریاستوں کے ممبران پارلیمنٹ سے رابطہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس ریاست کے وی ایچ پی عہدیدار دہلی پہنچ کر مختلف ریاستوں کے ممبران پارلیمنٹ سے رابطہ کر رہے ہیں۔

امبریش نے   بتایا کہ رابطہ کے دوران ارکان پارلیمنٹ سے وقف ترمیمی بل 2024 کی حمایت کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مندروں کو حکومتی کنٹرول سے آزاد کرانے کا یہ بہترین وقت ہے۔ مندروں کو حکومتی کنٹرول سے آزاد کرانے کے لیے قانون بنایا جائے۔ مندروں کو صرف ہندو برادری چلائے گی اور مندر کے انتظام میں خواتین، درج فہرست ذاتوں اور قبائل کو بھی نمائندگی دی جانی چاہیے۔ اس کے علاوہ ہندو مفادات کے لیے ایک مرکزی فنڈ بھی بنایا جائے۔ یہ فنڈ مندروں کی تزئین و آرائش، سناتن دھرم کے پرچار اور خدمت کے کاموں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔