وزیر اعلیٰ یوگی کی پھر مسلمانوں کے خلاف بد زبانی،ایوان میں کٹھ ملا کا ذکر
بجٹ اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ ہم ملا ، مولوی کی بجائے مسلم بچوں کو سائنسداں بنانا چاہتے ہیں

نئی دہلی ،26 فروری :۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی مسلمانوں کے خلاف نفرت ہر لمحہ جھلکتی ہے۔کوئی بھی موقع پر ہو مسلمانوں اور اردو کو نشانہ بنانے سے باز نہیں آتے۔ حالیہ دنوں میں اسمبلی میں اردو کے خلاف نا زیبا تبصرہ کرتے ہوئے اردو پڑھنے والوں کو کٹھ ملا کہا تھا جس پر خوب بحث ہوئی اور یوگی آدتیہ ناتھ کو تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وہ رکنے والے کہاں تھے۔یوگی کو تو مسلمانوں اور اردو سے حد درجہ نفرت ہے۔ایک بار پھر بجٹ اجلاس کے دوران منگل کو ایوان میں کٹھ ملا اور مولوی جیسے طنزیہ الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے قانون ساز کونسل میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ بی جے پی حکومت اقلیتی بچوں کو صرف روایتی مدارس تک محدود نہیں رکھنا چاہتی ہے بلکہ انہیں ملا اور مولوی بنانے کی بجائے ڈاکٹر ،انجینئر،سائنسداں اور ادیب بننے کا موقع فراہم کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے اس موقع پر سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبد الکلام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کو جدید بنانے سے ہی سماج کی ترقی ممکن ہے۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہیو پی کے اسکولوں میں مفت تعلیم کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ انہیں جدید بنایا جا رہا ہے۔ اس کے لئے ڈبل انجن کی حکومت پیسے دے رہی ہے۔ کٹھ ملا پن کا کلچر نہیں چلے گا۔ انہوں نے بات کا اعادہ کیا کہ ڈبل انجن حکومت بغیر کسی امتیاز کے طلبا کو جدید اور معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے ہے تاکہ وہ صرف مذہبی تعلیم تک محدود نہ رہیں اور جدید تعلیم حاصل کر کے معاشرے کے لئے کار آمد شہری بنیں۔انہوں نے کہا کہ جو مذہبی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ جائیں مگر ہم انہیں اچھا ادیب ،سائنسداں ،ڈاکٹر اور انجینئر بنانا چاہتے ہیں ۔اس موقع پر انہوں نے سماج وادی پارٹی کی پی ڈی اے کی سیاست پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پی ڈی اے کی ایس پی کی سیاست محض دکھاوا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جب ایوان میں اردو زبان کو شامل کرنے کی بات پر یوگی بھڑک گئے تھے اور کٹھ ملا لفظ کا استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں اور اردو والوں پر تنقید کی تھی جو چوطرفہ طور پر یوگی کی تنقید ہوئی تھی اور اردو کو مسلمانوں یا کٹھ ملا کی زبان کہے جانے پر فراق گورکھپوری اور منی پریم چند کا ذکر کر کے وزیر اعلیٰ کو آئینہ دکھایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود یوگی آدتیہ ناتھ اپنی مسلم دشمنی اور اردو دشمنی میں نفرت آمیز تقریر سے باز نہیں آ رہے ہیں ۔