وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف لکھنؤ کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں مقدمہ درج

سابق آئی پی ایس افسر اور آزاد ادھیکار سینا کے قومی صدر امیتابھ ٹھاکر نے وزیر اعلیٰ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک متنازعہ تبصرہ کی بنیاد پر مقدمہ درج کرایا،اگلی سماعت27 مارچ کو

نئی دہلی ،لکھنؤ،21 مارچ :۔

سابق آئی پی ایس افسر اور آزاد ادھیکار سینا کے قومی صدر امیتابھ ٹھاکر نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف لکھنؤ میں ایم پی/ایم ایل اے مجسٹریٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ مقدمہ 18 فروری 2025 کو وزیر اعلیٰ کے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر دیئے گئے ایک متنازعہ بیان  کو لے کر کیا گیا ہے، جس کے ساتھ 4.23 منٹ کی ویڈیو بھی تھی۔

اپنی شکایت میں، ٹھاکر نے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر مذہبی اور لسانی بنیادوں پر سماج میں تقسیم کو فروغ دینے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ ٹھاکر نے پچھلی مثالوں کی طرف بھی اشارہ کیا جہاں  وزیر اعلیٰ کو ایسے ہی  تبصرے کے لیے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا جس نے مبینہ طور پر فرقہ وارانہ فساد کو ہوا دی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ الیکشن کمیشن نے پہلے بھی اسی بنیادوں پر آدتیہ ناتھ کے خلاف کارروائی کی ہے۔

ٹھاکر کا مقدمہ، جو 18 مارچ 2025 کو دائر کیا گیا ہے،  وزیر اعلیٰ کے خلاف سنگین قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ اتنے اعلیٰ عہدے پر فائز شخص کے اس طرح کے ریمارکس کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

19 مارچ 2025 کو عدالت میں ہونے والی سماعت نے کیس کی برقراری پر توجہ مرکوز کی۔ کارروائی کے دوران، امیتابھ ٹھاکر نے مجسٹریٹ پرینکا کے سامنے اپنے دلائل پیش کیے، جس نے پھر اگلی سماعت 27 مارچ 2025 کو مقرر کی۔

خاص طور پر، کمرہ عدالت نےایل آئی یو (لوکل انٹیلی جنس یونٹ) کے انٹیلی جنس ایجنسی کے افسران کی موجودگی کو دیکھا جو اس کیس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جہاں افسران اگلی سماعت کی تاریخ طے ہونے کے بعد راحت محسوس کرتے نظر آئے، وہ عدالت کے آنے والے فیصلے کے بارے میں فکر مند نظر آئے۔

اس کیس نے اتر پردیش میں سیاسی کشیدگی کو ہوا دی ہے، کیونکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ چند لوگوں میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو چیلنج کرنے کی ہمت ہے، اور اس سے بھی کم لوگوں نے ان کے خلاف اہم قانونی کارروائی کی ہے۔ 27 مارچ 2025 کو ہونے والی اگلی سماعت کے ساتھ، سب کی نظریں عدالت پر ہیں کہ آیا اس ہائی پروفائل کیس میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت ہو گی۔