نیٹ پیپر لیک معاملے میں بڑی کارروائی،این ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل ہٹائے گئے
سبودھ کمار کو ہٹائے جانے کے بعد پردیپ سنگھ کھرولا کو ملا اضافی چارج
نئی دہلی ،22جون
نیٹ امتحان میں ہوئے پیپر لیک معاملے میں آج بڑی کارروائی کرتے ہوئے اہم فیصلہ لیا گیا ہے ۔این ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل سبودھ کمار سنگھ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ انہیں لازمی انتظار کرنے کو کہا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ حالیہ امتحانات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو دیکھتے ہوئے لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ انڈین ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کے چیئرمین اور ایم ڈی پردیپ سنگھ کھرولا کو این ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
بتا دیںکہ گزشتہ دو مہینوں سے، این ٹی اے ملک کے دو سب سے بڑے مسابقتی امتحانات – نیشنل ایلیجیبلٹی-کم-انٹرینس ٹیسٹ-گریجویٹ (NEET-UG) اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن-قومی اہلیت ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں اور پیپر لیک ہونے کی تنازعات میں گھرا ہوا ہے اور فی الحال جانچ جاری ہے۔
نیٹ یو جی اورنیٹ یو جی سی میں تنازعہ کے بعد خود وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو وضاحت دینا پڑی اور اپوزیشن اس معاملے پر حکومت پر لگاتار حملہ کر رہی ہے۔ ایسے میں حکومت نے این ٹی اے کے سربراہ کو ہٹا کر بڑا قدم اٹھایا ہے۔
اتر پردیش کے رہنے والے سبودھ کمار نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی روڑکی سے انجینئرنگ میں بیچلر اور ماسٹر ڈگری اور اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (IGNOU)، نئی دہلی سے ایم بی اے کیا ہے۔
بتا دیں کہ مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی "اعلیٰ قیادت” مسابقتی امتحانات نیٹ اور این ای ٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں زیر تفتیش ہے، حالانکہ انہوں نے سی ایس آئی آر-یو جی سی نیٹ میں پیپر لیک ہونے کی تردید کی تھی۔
وزیر نے کہا کہ وہ طلباء کے مفادات کے محافظ ہیں اور انہیں کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اس بات کو ذہن میں رکھنا ہوگا۔ میڈیکل داخلہ امتحان NEET میں بے ضابطگیوں پر جاری تنازعہ کے درمیان، پردھان نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ وہ امتحان میں کامیاب ہونے والے لاکھوں امیدواروں کے کیریئر کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔