نیوی کلرک وشال یادو  آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کے الزام میں دہلی سے گرفتار

آپریشن سندور سے جڑی معلومات دیتا تھا ، دہلی میں تعینات اپر ڈویژن کلرک وشال یادو نے معلومات کے عوض دو لاکھ لیے تھے ، پاکستانی ہینڈلر پریا شرما بن کر بات کرتا تھا، دوستی فیس بک پر ہوئی تھی

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ، 26 جون

ملک میں اکثریتی طبقے کی جانب سے اکثر مسلمانوں کو پاکستان کا ہمدرد یا پاکستانی کہہ کر طنز کیا جاتا ہے لیکن حقیقت کچھ اور ہی ہے ،حالیہ دنوں میں متعدد ایسے افراد گرفتار ہوئے ہیں جن کا تعلق اکثریتی طبقہ ہے سے جو پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے لئے جاسوسی کرتے رہے ہیں ۔ہریانہ کی یوٹیوبر خاتون کی گرفتاری کے بعد اب ایک اور نیوی کا ملاز م پاکستان کے لئے جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار ہوا ہے ۔

پاکستان کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں بدھ کو ہندوستان کی سی آئی ڈی انٹیلی جنس نے نیوی بھون دہلی میں تعینات اپر ڈویژن کلرک (یو ڈی سی) وشال یادو کو گرفتار کیا۔ اس نے دوران تفتیش کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ ملزم وشال یادو کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے چار روزہ ریمانڈ پر حوالے کیا گیا۔ ملزم نے آپریشن سندور کی معلومات دینے کے عوض پاکستانی ہینڈلرسے دو لاکھ روپے لئےتھے۔ ملزم وشال پیسوں کے لالچ میں پاکستانی ہینڈلر کو معلومات فراہم کرتا تھا۔ آخر کار اسے آپریشن سندور سے متعلق معلومات کے عوض 50 ہزار روپے ملے تھے۔

سی آئی ڈی انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ وشال یادو نے فیس بک کے ذریعے پاکستانی ہینڈلر سے دوستی کی تھی۔ پاکستانی ہینڈلر نے ملزم وشال یادو کو پریا شرما کے روپ میں دوستی کی درخواست بھیجی تھی۔ دونوں بات کرنے لگے اور واٹس ایپ نمبر بھی شیئر کرنے لگے۔ پھر ٹیلی گرام کا استعمال شروع کیا۔ کئی مہینوں تک پاکستانی ہینڈلر وشال یادو سے بات کرتا رہا جو پریا شرما کا روپ دھار رہا تھا۔ پھر اس نے اپنا اصلی نام وشال کو بتایا۔ اس نے وشال کو پیسوں کا لالچ دیا۔ وہ اس میں پھنستا رہا۔

راجستھان کے آئی جی سی آئی ڈی (سیکیورٹی) وشنو کانت گپتا نے کہا کہ پاکستانی خفیہ ایجنسیاں فوج سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کرسکتی ہیں۔ ایسے میں ہماری ٹیم ان کی ہر حرکت پر نظر رکھتی ہے۔ اس دوران یہ اطلاع سامنے آئی کہ وشال یادو ( ساکن پنسیکا، ریواڑی، ہریانہ) بحریہ بھون دہلی میں ڈائریکٹوریٹ آف ڈاکیارڈ میں یو ڈی سی کے طور پر کام کر رہا ہے۔ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی خفیہ ایجنسی کی خاتون ہینڈلر سے مسلسل رابطے میں تھا۔

پوچھ گچھ کے دوران وشال یادو نے بتایا کہ پہلے وہ معلومات دینے کے لیے پریا سے 5 سے 6 ہزار روپے لیتا تھا۔ اس کے بعد آپریشن سندور شروع ہوا۔ پریا نے کہا کہ آپ کی طرف سے دی گئی خبر سی گریڈ کی ہے، اگر آپ اچھی خبر دیں گے تو میں مزید پیسے دوں گی۔ اس پر وشال نے آپریشن سندور کے دوران بھی بحریہ اور دیگر دفاع سے متعلق معلومات خاتون پاک ہینڈلر کو دی تھیں۔ بدلے میں اسے ایک بار 50 ہزار روپے ملے۔ وشال نے اپنے ہی اکاو نٹ میں 1.5 سے 2 لاکھ روپے منگائے۔ کرپٹو کرنسی ٹریڈنگ اکاو نٹ میں کچھ رقم یو ایس ڈی ٹی کی شکل میں بھی لی گئی۔

ملزم وشال پیسے کے لالچ میں بحریہ کی خاتون ہینڈلر کو نیول بھون کی اسٹریٹجک اہمیت کی خفیہ معلومات فراہم کر رہا تھا۔ اس کے بعد تمام ٹیمیں متحرک ہوگئیں۔ وشال اور اس کے سوشل میڈیا اکاو ¿نٹس پر مسلسل نظر رکھی گئی۔ تصدیق پر وشال یادو کو بدھ کو جے پور لایا گیا۔ یہاں تقریباً تمام ایجنسیوں نے وشال سے پوچھ گچھ کی اور اس کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔ اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم آن لائن گیمز کھیلنے کا عادی تھا۔

ملزم کے موبائل کی فرانزک تفتیش کی گئی، جس میں کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے۔ اس رقم میں لین دین، اسٹریٹجک معلومات، موبائل چیٹ کا پتہ چلا۔ ملزم نے آپریشن سندور کے دوران بحریہ اور دفاع سے متعلق دیگر معلومات بھی خاتون کو دی تھیں۔