نیویاک سٹی کے ہونے والے ممکنہ میئر ظہران ممدانی دائیں بازو کے نشانے پر
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاگل قرار دیا تو ہندوستان میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا راناوت نے ’پاکستانی ،ہندو مخالف قرار دیا

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی،27 جون :۔
لندن میں مسلم میئر صادق خان کی کامیابی سرخیوں میں رہی اور اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا گیا تھا ۔اسی طرح لندن کے بعد اب امریکہ کے سب سے بڑے شہر نیو یارک میں ایک مسلم میئر کی ممکنہ کامیابی سرخیوں میں ہے ۔خاص طور پر ظہران ممدانی کی کامیابی سے دائیں بازو نظریات کے حامل سیاست داں خاصے پریشان نظر آ رہے ہیں ۔ نہ صرف امریکہ میں بلکہ وطن عزیز ہندوستان میں بھی سخت مروڑ دیکھا جا رہا ہے ۔ در اصل ظہران ممدانی اسرائیل کے سخت مخالف ہیں اور فلسطینی کاز کے حامی ہیں ،ظہران ممدانی متعدد مرتبہ فسطائیت اور اسرائیل کی کھل کر مخالفت کی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ظہران ممدانی دائیں بازو کے سخت گیر عناصر کے نشانے پر ہیں۔
نیویارک کے میئر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پرائمری میں ظہران ممدانی نے کامیابی حاصل کی ہے، یعنی ممدانی اب ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے نیویارک کے میئر کے انتخاب کے لیے امیدوار بن گئے ہیں۔
دریں اثنا جمعرات (26 جون) کو ممدانی کی جیت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی اب تمام حدیں پار کر چکی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر پوسٹ کرتے ہوئے ٹرمپ نے ممدانی کو ‘سوفیصد کمیونسٹ پاگل’ کہا ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ میئر بننے کی سمت میں ان کا اقدام’مضحکہ خیز’ہے۔
ٹرمپ نے پوسٹ میں ممدانی کے بارے میں کہا کہ اس کا چہرہ بے حد خراب ہے، آواز اچھی نہیں ہے، دماغ بھی تیز نہیں ہے، اس کے ساتھ اے او سی+3 (الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز اور اس کے ترقی پسند اتحادی) جیسے احمق لوگ کھڑے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے علاوہ دیگر دائیں بازو کے نظریات کے حامل سیاست دانوں نے بھی ظہران ممدانی کو نتقید کا نشاہ بنایا ہے ۔ ہندوستان میں بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا راناوت نے ظہران ممدانی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ وہ ہندوستانی نثاد ہیں لیکن پاکستانی زیادہ لگتے ہیں ۔ کنگنا نے لکھا کہ ان کی والدہ میرا نائر ہیں جو ہماری بہترین فلم سازوں میںسے ایک ہیں وہ پدم شری ہیں اور انہوںنے ایک مشہور مصنف محمود ممدانی سے شادی کی ۔ ان کے بیٹے کا نام ظہران ہے جوہندوستانی سے زیادہ پاکستای لگتا ہے ۔ کنگنا نے مزید کہا کہ اس کی ہندو شناخت یا ہدو خون کوکیا ہوا جو وہ ہندوازم کو ختم کرنے کے لئے تیار ہے ۔ہر جگہ ایک ہی کہانی ہے ۔
واضح رہے کہ ظہران ممدانی ہندوستانی نژاد فلمساز میرا نائر کے بیٹے ہیں۔ وہ ایک 33 سالہ سوشلسٹ ہیں، اور انہیں ڈیموکریٹک سوشلسٹ آف امریکہ(ڈی ایس اے) پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔نیویارک کے میئر کے عہدے کے لیے ان کی امیدواری کو ڈیموکریٹک پارٹی کے مستقبل کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
ظہران ممدانی کا تعلق گجرات سے ہے ۔وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی گجرات فسادات کے لئے سخت تنقید کر چکے ہیں۔ان کی سب سے بڑی وجہ جو دائیں بازو کے افراد کو کھٹکتی ہے کہ وہ فلسطینی کاز سے طالب علمی کے زمانہ سے ہی جڑے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے حالیہ ایک انٹر ویو میں کہا کہ اگر وہ نیو ویارک کے میئر نے تو جنگی جرائم کے مجرم اسرائیل کے وزیر اعظم بنجان نتن یاہو کو گرفتار کر لیں گے ۔ اقوام متحدہ کا دفتر بھی نیویارک شہر میں ہی ہے اور یہاں یہودیوں کی آبادی بھی سب سے زیادہ ہے ۔ ایسے میں ظہران ممدای کی کامیابی کو امریکہ میں فلسطین کے تئیں ابھرتےہوئے جذبات سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے ۔
نیویارک سٹی کے عام انتخابات نومبر 2025 میں ہوں گے۔ اگر ممدانی یہ انتخاب جیت جاتے ہیں تو وہ نیویارک شہر کے پہلے مسلمان میئر بن جائیں گے۔ اب وہ اس عہدے کے قریب ہیں اور ان کے حریف نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کوومو پہلے ہی شکست تسلیم کر چکے ہیں۔
ممدانی کے سب سے بڑے حریف 67 سال کے اینڈریو کوومو ہیں جو نیویارک کے سابق گورنر رہ چکے ہیں۔ ان کے پاس کافی وسائل اور مقبولیت تھی، لیکن ان کی امیج پر 4 سال پرانے جنسی ہراسانی کے الزامات کا سایہ تھا۔ نیویارک کے میئر کے عہدے کا انتخاب ان کی واپسی کی کوشش تھی۔