’نیم پلیٹ‘ لگانے کے لئے مجبور نہیں کیا جا سکتا، عبوری روک جاری رہے گی
سپریم کورٹ کا یوپی حکومت کو راحت دینے سے انکار ،معاملے کی اگلی سماعت5 اگست کو
نئی دہلی،26 جولائی :۔
کانوڑ یاترا کے راستہ کی تمام دکانوں پر نیم پلیٹ نصب کئے جانے کے معاملہ پر جمعہ کو سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ یوپی حکومت کے فیصلے پر عبوری روک برقرار رہے گی۔ یوپی حکومت کی جانب سے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اس فیصلے پر وضاحت پیش کی گئی اور کہا گیا کہ کانوڑیوں کی درخواست پر اس طرح کا فیصلہ اس لئے لیا گیا تاکہ امن و امان کی صورت حال پیدا نہ ہو۔ تاہم سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے اپنے سابقہ عبوری روک کے حکم کو برقرار رکھا۔ معاملہ کی اگلی سماعت کے لئے5 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت کو اطلاع دی گئی کہ تاحال صرف یوپی حکومت نے جواب داخل کیا ہے، جبکہ اتراکھنڈ کی حکومت نے مزید وقت مانگا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے پوچھا کہ مدھیہ پردیش کی طرف سے کون ہے، تو وہاں کی حکومت کے وکیل نے کہا کہ وہ بھی جواب داخل کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم پی میں کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور صرف اجین میونسپلٹی کی جانب سے ہی ایک حکم جاری کیا گیا ہے۔ وہیں، دہلی کے وکیل نے کہا کہ ان کی طرف سے کانوڑ یاترا کے روٹ پر نیم پلیٹ نصب کرنے کا کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ کانوڑ یاتریوں کے ایک گروپ کی جانب سے بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سینئر وکیل مکل روہتگی نے یوپی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی ہدایات پر یکطرفہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس معاملے کی جلد سماعت کی جائے ورنہ یاترا ختم ہو جائے گا۔