نیتی آیوگ  کی میٹنگ سے ممتا  کا واک آؤ ٹ، مائیک بند کرنےکا لگایا الزام  

نئی دہلی،27 جولائی :۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ہفتہ کو دہلی میں منعقد نیتی آیوگ کے اجلاس  میں شریک ہوئی لیکن اچانک وہ میٹنگ سے واک آؤٹ کر گئیں ۔  انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر بات چیت کے لیے کافی وقت نہ دے کر ان کی توہین کر رہی ہے، جب کہ میٹنگ میں موجود این ڈی اے کی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو مزید وقت دیا گیا۔

خیال رہے کہ نیتی آیوگ کی ہفتہ کی میٹنگ شروع سے ہی تنازعات کے مرکز میں رہی ہے۔ کیونکہ اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے پہلے ہی ان کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا تھا۔

تذبذب کے درمیان ممتا بنرجی میٹنگ میں شریک ہوئیں لیکن وہ بھی درمیان میں میٹنگ سے واک آؤٹ کر گئیں ۔ ان کا الزام ہے کہ جب میں بول رہی تھی تو میرا “مائیک بند ہو گیا تھا۔ یہ صرف بنگال کی توہین نہیں ہے۔ یہ تمام علاقائی جماعتوں کی توہین ہے”۔

دیگر اپوزیشن ریاستوں کے وزیر اعلیٰ کے راستے پر نہ چلتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک راستہ نکالا کہ وہ ہفتہ کو نیتی آیوگ کی میٹنگ میں شرکت کریں گی، تاکہ وہ اپنی ریاست کے مطالبات وزیر اعظم کے سامنے رکھ سکیں۔ اس کے باوجود نیتی آیوگ میں ممتا بنرجی کو وقت نہیں دیا گیا۔

ٹی ایم سی سربراہ نے نشاندہی کی کہ وہ واحد اپوزیشن رکن ہیں اور انہیں بولنے سے روکنے کے لیے کی گئی "امتیازی کارروائی” ایک "توہین” تھی۔ نہ صرف بنگال بلکہ دیگر علاقائی پارٹیوں کے سربراہوں یا وزیراعلیٰ کو موقع نہیں دیا گیا۔

دریں اثنا مرکزی حکومت نے ممتا بنرجی کے دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔پی ٹی آئی فیکٹ چیک جو مرکزی حکومت کی جانب سے تصدیق شدہ پلیٹ فارم ہے نے اپنے فیکٹ چیک میں بتایا کہ بائک بند کرنے کا ممتا بنرجی کا دعویٰ غلط ہے۔گھر میں جو وقت دکھا رہا ہے وہ وقت کی حد کی نشاندہی کر رہا ہے اور اس دوران کوئی گھنٹی بھی نہیں بجی تھی۔

میٹنگ میں ہندوستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ اس کا مقصد مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا، حکومتی مداخلتوں کی فراہمی کے طریقہ کار کو مضبوط بنا کر دیہی اور شہری آبادیوں کے لیے معیار زندگی کو بڑھانا ہے۔