نیتن یاہو کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں اسرائیلی شہری سڑکوں پر
اسرائیلی میں حکومت کے خلاف مظاہرے کا سلسلہ جاری ،یرغمالیوں کی واپسی اور جنگ بندی کا مطالبہ
تل ابیب ،27مئی :۔
غزہ میں اسرائیلی افواج کی جارحیت جاری ہے دوسری جانب اس جنگ میں بے انتہائی نقصان اور بے پناہ پریشانیوں سے اسرائیلی شہری بھی اوبتے جا رہے ہیں۔اب انہوں نے حکومتی پالیسی کے خلاف کھل کر آواز بلند کرنا شروع کر دیا ہے۔ شہریوں کی جانب سے اپنی حکومت کے خلاف مظاہروں کے تحت تل ابیب میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکلے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے یرغمالیوں کی رہائی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، شہریوں نے ناکام پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے نیتن یاہو سے فوری مستعفی ہونے اور قبل ازوقت الیکشن کروانے کا مطالبہ بھی کیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف شہری احتجاج ریکارڈ کروا چکے ہیں۔
گزشتہ روز اسرائیل نے رفح پر حملے روکنے سے متعلق عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ماننے سے انکار کیا اور آج تازہ کارروائی میں 30 فلسطینیوں کو شہید کیا۔
عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے متعلق اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ رفح آپریشن سے فلسطینیوں کی تباہی کا خطرہ نہیں ہے، ایسی کارروائی نہیں کریں گے جس سے آبادی تباہ ہو۔
جبکہ اسرائیلی وزیر خزانہ اسمٹریچ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے حکم پر کسی صورت عمل درآمد نہیں کیا جا سکتا، غزہ پٹی میں جنگ روکنے کا مطلب اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے، وقت حماس کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کو بے نقاب کرے گا۔عالمی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کی درخواست پر اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن روکنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے حملے روکنے اور تحقیقات کا فیصلہ 13-2 کی اکثریت سے سناتے ہوئے حکم دیا کہ غزہ میں نسل کشی کی تحقیقات کروائی جائیں اور یہ تحقیقات اقوام متحدہ کرے۔