نپور شرما کے خلاف ہیٹ اسپیچ معاملہ میں لوہرحسین چشتی سمیت تمام ملزم بری
نئی دہلی ،17 جولائی :۔
راجستھان کی ایک عدالت نے 2022 کے ‘سر تن سے جدا’ نعرہ کیس میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے درگاہ اجمیر کے خادم گوہر حسین چشتی کو بری کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پانچ دیگر افراد کو بھی بری کر دیا گیا ہے، جنہوں نے مبینہ طور پر بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے خلاف ایک احتجاجی ریلی میں مبینہ طور پر ‘سر تن سے جدا’ کا نعرہ لگایا تھا، پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے مبینہ بیان پرجیل سے باہر آکر حسین چشتی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میرے کیس میں انصاف ہوا ہے۔
سال 2022 میں پیارے نبی کے خلاف توہین امیز بیان دینے پر بی جے پی سے نکالی گئی سابق لیڈر نوپور شرما کے خلاف مبینہ اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی۔ خواجہ معین الدین چشتی درگاہ کے دروازے پر نپور شرما کے خلاف ‘سر تن سے جدا’ کے نعرے لگائے جانے کا الزام تھا۔ درحقیقت 2022 میں نوپور شرما پر پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے کا الزام لگا تھا۔
سرکاری وکیل غلام نغمی نے کہا کہ اجمیر درگاہ کے خادم گوہر چشتی، تاجم صدیقی، فاروق جمالی، ناصر، ریاض حسن اور معین کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔ واضح ہو مقدمہ درج ہونے کے بعد مرکزی ملزم گوہر حسین چشتی کو جولائی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔