نوٹ بر آمدگی کا معاملہ :دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما سے عدالتی ذمہ داریاں واپس لےلی گئیں

نئی دہلی، 24 مارچ :

دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما  کے  گھرسے بڑی مقدار میں نوٹ بر آمد ہونے کے معاملے میں آج بڑی کارروائی سامنے آئی ہے۔جسٹس ورما سے عدالتی ذمہ داریاں واپس لے لی گئی ہیں ۔ہائی کورٹ کی تازہ ترین کاز لسٹ کے مطابق جسٹس ورما کو اگلے احکامات تک عدالتی کام سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم کے بعد لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں جسٹس ورما کی رہائش گاہ سے بڑی مقدار میں نقدی برآمد ہونے کے بعد پوری عدلیہ اور سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی تھی۔ 22 مارچ کو سپریم کورٹ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بنانے کا حکم دیا تھا۔ اس کمیٹی میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شیل ناگو، ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جی ایس سندھاوالیا اور کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس انو شیورامن شامل ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے نے بھی اس معاملے میں سپریم کورٹ میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی تھی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔

بتا دیں کہ 14 مارچ کو جسٹس یشونت ورما کے گھر میں آگ لگنے کے بعد فائر ڈپارٹمنٹ نے نقد رقم برآمد کی تھی۔ سپریم کورٹ نے جسٹس یشونت ورما کو دہلی ہائی کورٹ سے الہ آباد ہائی کورٹ منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے 21 مارچ کو ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جسٹس یشونت ورما کی رہائش گاہ سے نقدی برآمد ہونے کی خبروں کا ان کے الہ آباد ہائی کورٹ منتقلی کی سفارش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔