نوح تشدد:مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ میں احتجاج
آر ایس ایس اور بجرنگ دل اور کھٹر سرکار کے خلاف جم کر نعرے بازی،مونو مانیسر کی گرفتاری کا مطالبہ
نئی دہلی ،25اگست :۔
دارالحکومت دہلی کے جامعہ نگرعلاقے میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ میں نوح تشدد کے خلاف طلبہ نے بڑی تعداد میں جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ اس دوران علاقے میں اور جامعہ کیمپس میں بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں احتجاج کر رہے طلباء نے نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کو منظم اور منصوبہ بند قرار دیا۔ ساتھ ہی طلباء نے مسلمانوں کے خلاف پولیس کی یکطرفہ کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ۔احتجاج کے دوران طلباء نے آرایس ایس اور بجرنگ دل کے خلاف جم کرنعرے بازی کی اور فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے والے ملزم مونو مانیسر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے احتجاج کے دوران الزام لگایا کہ وشوہندو پریشد (وی ایچ پی) اوراس کی ذیلی تنظیم بجرنگ دل سے وابستہ کارکنان نے مسلمانوں کومشتعل کیا اورانہوں نے شوبھا یاترا کے دوران ہتھیاریں لہرائیں۔ طلباء نے بجرنگ دل سے وابستہ گئورکشک مونومانیسرکوگرفتارکرنے اورسخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔بڑی تعداد میں احتجاج میں شامل طلباء و طالبات نے مونو مانیسر کی گرفتاری کے مطالبہ کا بینر اٹھا رکھا تھا،کھٹر سرکار مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔
واضح رہے کہ اسی ماہ 7 اگست کو بھی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں زیر تعلیم میوات کے طلباء نے نوح تشدد کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ طلباء نے بینر-پوسٹر لے کراحتجاجی مارچ نکالا تھا۔ اس احتجاج میں بھی بڑی تعداد میں طلباء شامل ہوئے تھے۔
گزشتہ 31 جولائی کو وشوہندو پریشد اور بجرنگ دل کی طرف سے جل ابھیشیک یاترا نکالی گئی تھی، جس کے بعد دوفرقوں میں تصادم ہوا تھا۔ الزام ہے کہ یاترا سے پہلے دو مسلم نوجوانوں کے قتل کا ملزم مونو مانیسرنے نوح آنے کا ویڈیو وائرل کیا تھا، جس کے بعد مسلمانوں میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی تھی۔ یاترا کے دوران بٹوبجرنگی نے بھی مسلمانوں کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا اورنوح آنے کی بات کہی تھی۔ اس کے بعد دوفرقوں میں زبردست کشیدگی پیدا ہوئی اوریہ کشیدگی خونی کھیل میں تبدیل ہوگئی۔ فرقہ وارانہ تشدد میں دو ہوم گارڈ جوان اورایک مسجد کے نوجوان امام سمیت 6 افراد کی موت ہوئی تھی۔