نوئیڈا : پولیس حراست میں نوجوان کی خودکشی، پورا عملہ معطل
متاثرہ کے اہل خانہ نے پولیس پر پانچ لاکھ روپے مانگنے کا لگایا سنگین الزام،رات پوچھ گچھ کے لئے لے گئی تھی پولیس صبح لاش لٹکی ہوئی ملی
نئی دہلی،16مئی :۔
یوگی کی قیادت میں اتر پردیش میں قانون اور انتظام کتنا چست اور درست ہے اس کا اندازہ آئے دن پولیس تھانوں میں ہونے والی اموات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔تازہ معاملہ اتر پردیش کے نوئیڈا کا ہے جہاں پولیس کی حراست میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ رات دیر گئے اسے پوچھ گچھ کے لیے لایا گیا لیکن صبح اس کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔ اس معاملے میں اہل خانہ نے پولیس پر سنگین الزامات لگائے جس کے بعد پوری پولیس چوکی کو معطل کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نوئیڈا پولیس کی حراست میں نوجوان کی موت کے معاملے میں کارروائی کی گئی ہے۔ اس معاملے میں پوری پولیس چوکی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ نوجوان کو پولیس نے لڑکی کے معاملے میں بدھ کی رات دیر گئے حراست میں لیا تھا، جس کے بعد صبح پولیس چوکی میں ہی لاش لٹکی ہوئی ملی۔
یہ واقعہ گریٹر نوئیڈا کے بسرکھ تھانہ علاقے کی چپیاں چوکی پر پیش آیا۔ متوفی یوگیش کے بھائی جتیندر نے پولیس پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس والوں نے اس کے بھائی کو چھوڑنے کے لیے مبینہ طور پر 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس سلسلے میں متوفی یوگیش کے بھائی جتیندر کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں اس نے پولیس پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ جتیندر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مجھ سے بھائی کو چھوڑنے کے لئے 5 لاکھ روپے مانگے تھے،ہم نے رات میں پچاس ہزار روپے دے بھی دیئےاور کہا تھا کہ صبح ساڑھے چار لاکھ دے دیں گے مگر صبح انہوں نے میرے بھائی کوپھانسی لگا کر مار ڈالا۔
اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے بسرکھ تھانہ میں مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس چوکی پر تعینات تمام پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
نوئیڈا پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ متوفی یوگیش چپیانہ میں ایک بیکری میں کام کرتا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں اب تک جو بات سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ یہ الزامات ان کے ایک ساتھی نے لگائے تھے۔ اس کے بعد اسے پوچھ گچھ کے لیے پولیس چوکی بلایا گیا۔ اس نے آج صبح 10 بجے کے قریب خودکشی کر لی۔ اس سلسلے میں مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔