نفرت اور تعصب کے خلاف آئی آئی ٹی دہلی کے ریٹائر پروفیسر کی انوکھی مہم
مذہبی منافرت کے اس دور میں پروفیسر وپن کمار ترپاٹھی لوگوں کے درمیان انسانیت کے فروغ کا مشن لے کر نکلے ہیں
نئی دہلی ،03مارچ:۔
موجودہ دور نفرت ،تعصب اور تشدد کا دور ہے ،کہیں مذہب کے نام پر تو کہیں ذات کے نام پر تو کہیں زبان اور بولی کے نام پر ایک دوسرے کے خلاف لوگ بر سر پیکار ہیں۔خاص طور پر موجودہ ماحول میں مذہب کے نام پر نفرت اور تعصب نے انسانیت کو بہت نقصان پہنچایاہے۔ملک میں آئے دن مذہبی منافرت کی اس آگ میں انسانیت جل رہی ہے اور اس میں گھی ڈالنے کا کام کر رہے ہیں سیاسی بازیگر،جو اقتدار کی حوس میں اندھے ہوکر ملک کے بھولے بھالے لوگوں کی زندگی کو جہنم بنا رہے ہیں۔ایسے ماحول میں دہلی آئی آئی ٹی کے ریٹائرڈ پرفیسر وپن کمار ترپاٹھی نے محبت کی دکان کھولی ہے اور لوگوں کو تعصب اور نفرت کے خلاف بیدار کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔پروفیسر ترپاٹھی چلتے پھرتے ،پارکوں میں اور سڑکوں پر لوگوں کے گروپ کو نفرت اور تعصب سے پیدا ہونے والے نقصانات اور معاشرے پر پڑنے والے اس کے منفی اثرات سے آگاہ کرتے ہیں۔
کرناٹک میں ان دنوں انتخابات کا ماحول ہے ،جہاں مذہبی منافرت کی کوششیں عروض پر ہیں ،ہندو مسلم کے درمیان تفرقہ ڈالنے اور سیاسی روٹیاں سیکنے کی کوششیں بھی جاری ہیں ۔چنانچہ کرناٹک کے بنگلورو میں واقع کیوبن پارک میں پروفیسر ترپاٹھی ہفتے کے اوائل میں اپنے مشن کے تحت جمع ہونے والے شہریوں کے ایک گروپ کے درمیان نفرت انگیز تقریر کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں بیدار کر رہے تھے ۔
دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ مہم خاص طور پرکرناٹک کے انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے شروع کی ہے ۔ وہ لوگوں سے التجا کرتے ہیں کہ وہ نفرت انگیز تقریر اور تعصب کی تفرقہ انگیزیوں پر توجہ نہ دیں۔
پروفیسر ترپاٹھی بتاتے ہیں کہ وہ لمبے عرصے سے نفرت کے خلاف مہم چلا رہے ہیں ۔وہ بتاتے ہیں کہ لبنان پر 1982 کے اسرائیلی حملے ، 1989 کے بھاگلپور فسادات اور 2002 کے گودھرا قتل عام نے انہیں "فرقہ واریت کے خلاف زمینی سطح پر، عدم تشدد پر مبنی مزاحمت” کو فروغ دینے پر کام کرنے پر مجبور کیا۔انہوں نے کہا: "پہلی بات جو مجھے محسوس ہوئی وہ یہ تھی کہ بھاری بھرکم ہتھیاروں اور جبر پر مبنی یہ تہذیب غیر انسانی ہے۔
پروفیسر ترپاٹھی کے مطابق مذہبی منافرت کے خلاف وہ لوگوں کے درمیان پمفلٹ تقسیم کرنے کے علاوہ وہ لوگوں کو انسانیت کے بارے میں سکھانے کے لیے ورکشاپس کا بھی انعقاد کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ میں ہر سال تقریباً ایک لاکھ پمفلٹ تقسیم کرتا ہوں۔کرناٹک انتخابی ماحول کو دیکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بار میرا مقصد لوگوں کو یہ یاد دلانا ہے کہ وہ اپنے ذہن سے تعصب کو مٹا دیں، موجودہ اور سنگین مسائل پر توجہ دیں اور سب سے بڑھ کر انسان کے طور پر ووٹ دیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ایک ایسی حکومت لانے کی کوشش کرنی چاہیے جو عوام کے حق میں، شفاف اور جمہوری ہو۔
واضح رہے کہ پروفیسر وپن کمار ترپاٹھی کا تعلق دہلی آئی آئی ٹی سے رہا ہے ۔ریٹائرمنٹ کے بعد وہ انسانیت کے فروغ کے مشن پر نکل پڑے ہیں ۔انہوں نے موجودہ ہندو مسلم منافرت کے پیش نظر اپنےتعلق سے کہا کہ میرے پہلے استاد جنہوں نے مجھے پڑھایا وہ مسلمان تھے ،وہ اگر مجھے نہ پڑھاتے تو میں پڑھ نہیں سکتا تھا۔