نفرت انگیز تقریر  کے معاملے میں کرناٹک کے وزیر منی رتنا کےخلاف  پولیس کی کارروائی

بنگلورو،06 اپریل :۔

آئندہ 10 مئی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات  ہونے والے ہیں اس سے پہلے کرناٹک میں ووٹروں کو لبھانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔رائے دہندگان کو رجھانے کے لئے سیاسی رہنماؤں کے ذریعہ مختلف قسم کے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں فرقہ وارنہ کشدیگی پیدا کرنے کی کوششیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔  اسی ضمن میں کرناٹک کے کابینہ وزیر اور بی جے پی کے رکن اسمبلی مُنیرتنا نے اقلیتی برادری کے خلاف نفرت انگیز بیان دیا، جس پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق منیرتنا نے حال ہی میں اپنے حلقہ انتخاب میں عیسائیوں کے خلاف مبینہ نفرت انگیز تقریر کی تھی، جس کے بعد راج راجیشور نگر پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔رپورٹ کے مطابق آر آر نگر میں ایک انتخابی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اور بعد میں ایک پرائیویٹ کنڑ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے منیرتنا نے الزام لگایا کہ مقامی بستیوں میں مذہب تبدیل کرنے کی سرگرمیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے ’انہیں مارنے اور واپس بھیجنے‘ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کے بعد کچھ بھی ہوتا ہے تو وہ اس سے نمٹ لیں گے! منیرتنا کرناٹک کی بسواراج بومئی کی قیادت والی بی جے پی حکومت میں باغبانی اور منصوبہ بندی، پروگرام کی نگرانی اور شماریات کے وزیر ہیں  ۔

رپورٹ کے مطابق برہت بنگلورو مہانگرا پالیکا کے الیکشن فلائنگ اسکواڈ-11 کے ٹیم لیڈر منوج کمار نے وزیر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ اس کی بنیاد پر آر آر نگر پولیس نے اس کے خلاف عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کی مختلف دفعات اور تعزیرات ہند کی دفعہ 153اے کے تحت مختلف فرقوں کے درمیان دشمنی کو بڑھاوا دینے کا مقدمہ درج کیا ہے۔واضح رہے کہ کرناٹک میں 10 مئی کو ووٹنگ ہوگی، جبکہ 13 مئی کو نتائج جاری کئے جائیں گے۔ کانگریس نے انتخابات کے لیے اپنے کل 124 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے ۔