نتیش رانے کی پھر اشتعال انگیز بیان بازی، کیرالہ کو منی پاکستان قرار دیا
نئی دہلی ،30 دسمبر :۔
مسلمانوں کے خلاف اکثر اشتعال انگیز اور نفرت انگیز بیان بازی کیلئے معروف نتیش رانے ایک بار پھر اپنے متازعہ بیان کی وجہ سے سرخیوں یں ہیں ۔ انہوں نے کیرالہ کا موازنہ پاکستان سے کیا، جس سےسیاسی ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے ۔ تاہم بڑھتے ہوئے معاملے کو دیکھتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے پیر کو وضاحت کی اور انہوں نے کہا کہ کیرالہ ہندوستان کا حصہ ہے۔ انہوں نے صرف کیرالہ میں ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں پاکستان سے موازنہ کیا تھا۔ رانے نے کہا کہ اگر ہندوستان میں ایسے ہی واقعات ہو رہے ہیں جیسا کہ پاکستان میں ہندوؤں کے ساتھ سلوک کیا جاتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
مہاراشٹر حکومت کے وزیر نتیش رانے نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مسلمانوں کی وجہ سے وائناڈ سے الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ کیرالہ منی پاکستان ہے، یہی وجہ ہے کہ راہل اور ان کی بہن پرینکا جیتی ہیں، ایسے لوگ انہیں ووٹ دیتے ہیں کہ وہ رکن پارلیمنٹ بنیں۔ رانے نے یہ تبصرہ اتوار کو پونے میں ایک تقریب کے دوران کیا۔
اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (MVA)، جس میں شیو سینا (UBT)، کانگریس، اور NCP شامل ہیں، نے رانے کے تبصروں کی سخت مذمت کی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما آنند دوبے نے رانے کے ریمارکس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابی نقصان پر بی جے پی کے عدم اطمینان کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کیرالہ میں گورنر کی موجودگی اور مرکزی حکومت کے اختیارات سمیت رانے کے اٹھائے گئے مسائل کو حل کرنے میں ناکامی پر سوال اٹھایا۔
اس معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے رانے نے کہا کہ ہمارا ملک ہندو راشٹڑ بن جائے، یہ ہماری خواہش ہے۔ ہندوؤں کو ہر ممکن طریقے سے تحفظ ملنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا، ‘کیرالہ ہندوستان کا حصہ ہے، لیکن وہاں ہندو آبادی میں کمی تشویشناک ہے۔ ہندوؤں کا اسلام اور عیسائیت میں تبدیلی ایک عام رواج بن گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ‘لو جہاد’ کے معاملات بھی بڑھ رہے ہیں۔ میں کیرالہ اور پاکستان کے حالات کا موازنہ کر رہا تھا۔ اگر ہمارے ملک میں پاکستان جیسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو ہمیں اس کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔