ناگپور فساد:بد امنی پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاونٔ کرنے میں ریاستی حکومت ناکام
جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان نے ناگپور میں فرقہ وارانہ فساد کی مذمت اور لوگوں سے امن کی اپیل کی

نئی دہلی ،18 مارچ :۔
مہاراشٹر میں پچھلے ہفتوں سے اورنگ زیب کے نام پر اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری تھا،شدت پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے اورنگ زیب کے نام پر مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی تھی اور اس میں حکومت بھی کسی نہ کسی طرح ساتھ دے رہی تھی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ گزشتہ رات شدت پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا اور قرآن کی آئتیں تحریر چادر کو نذر آتش کر دیا گیا جس کے بعد فساد پھوٹ پڑا۔اب اس فرقہ وارانہ فساد کی آگ میں ناگ پور جل رہا ہے۔دونوں فریقوں کی جانب سے اشتعال انگیزی کی گئی متعدد گاڑیاں آگ کے حوالے کر دی گئیں۔اس پورے معاملے میں متعدد حلقوں کی جانب سے حکومت کی بے توجہی اور وقت سے پہلے حالات کو نہ سمجھ پانے کو ذمہ دارا قرار دیا جا رہا ہے۔متعدد تنظیموں نے اس فرقہ وارانہ فساد کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں سے امن کی اپیل کی ہیں۔معروف ملی تنظیم جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان نےبھی لوگوں سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے ایک پریس بیان میں کہا کہ ہم ناگپور میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ریاستی حکومت صورتحال کو پڑھنے اور ان لوگوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی جو تاریخ کو ہتھیار بنا کر اور فرقہ وارانہ فساد کو ہوا دے کر بدامنی کو ہوا دے رہے تھے۔
مہاراشٹرا پولیس کو نفرت انگیز تقاریر کرنے والے سماج دشمن عناصر کو کھلا ہاتھ دینے کے لیے کہا جاتا ہے۔ اس سے ریاست میں پرامن ماحول خراب ہو رہا ہے اور اس سے فرقہ وارانہ تشدد بڑھ سکتا ہے۔
ہم حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نفرت کو ہوا دینے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے والے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ ہم مہاراشٹر کے لوگوں بالخصوص ناگپور کے شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن برقرار رکھیں اور سماج دشمن عناصر کی اشتعال انگیزیوں کا شکار نہ ہوں۔ اس طرح کے تفرقہ انگیز حربوں کا بہترین جواب اتحاد اور تحمل ہے۔