ناگپور فساد:اپوزیشن رہنماؤں نے ڈبل انجن کی سرکار کو ذمہ دار قرار دیا
کانگریس اور شیو سینا (یو بی ٹی ) نے مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت پر نشانہ سادھا

ناگپور نئی دہلی ،18 مارچ :۔
بالآخر نتیش رانے سمیت شدت پسند ہندو تنظیموں مہاراشٹر میں جس فساد کے لئے ماحول تیار کر رہی تھیں وہی ہوا اور ناگپور فرقہ ورارنہ فساد کی آگ میں جل اٹھا۔گزشتہ ایک ماہ سے مغل بادشاہ اورنگ زیب کو لے کر جو تنازعہ اور بیان بازی جاری تھی اس کا نتیجہ شدت پسند ہندو تنظیموں کے ذریعہ کل احتجاج اور مظاہرہ کے بعد نظر آیا۔ ناگپور میں پیر کو فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات سامنے آئے، جس میں آگ زنی اور پتھراؤ کے بعد حالات بے قابو ہو گئے۔ اس کے پیش نظر کچھ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن تنظیموں کے رہنماؤں نے اس معاملے پر مہاراشٹر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اور اس پورے فساد کیلئے ڈبل انجن کی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرشوردھن سپکال نے ریاستی حکومت اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ناگپور میں پیش آیا تشدد ریاست کے محکمہ داخلہ کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے وزراء جان بوجھ کر اشتعال انگیز بیانات دے رہے تھے، جس کے نتیجے میں یہ واقعہ رونما ہوا۔
کانگریس رہنما نے کہا، "ناگپور میں تشدد، پتھراؤ اور آگ زنی مہاراشٹر کے محکمہ داخلہ کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے ریاستی وزراء معاشرے میں تشدد بھڑکانے کے لیے اشتعال انگیز بیانات دے رہے تھے۔ ناگپور میں ان کی کوششیں کامیاب ہو گئیں۔”انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ امن و صبر کا مظاہرہ کریں۔ سپکال نے کہا، "ناگپور میں تمام مذاہب کے لوگ آپس میں محبت و بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں۔ یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے۔ ہم عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور پولیس کا مکمل تعاون کریں۔”
دریں اثنا ناگپور تدد پر شیو سینا رہنما سنجے راوت نے بھی بی جے پی پر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناگپور تشدد ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ یہیں پر آر ایس ایس کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ یہ دویندر جی کا اسمبلی حلقہ بھی ہے یہاں تشدد پھیلانے کی ہمت کون کر سکتا ہے؟ ہندوؤں کو ڈرانے ،اپنے ہی لوگوں سے ان پر حملہ کروانے اور پھر انہیں بھڑکا کر فساد میں شامل کرنے کا یہ ایک نیا پیٹرن ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دویندر فڈ نویس نے کہا کہ ناگپور کے محال علاقے میں جس طرح سے صورت حال کشیدہ ہوئی وہ بے حد مذمت ہے۔ کچھ لوگوں نے پولیس پر بھی پتھر بازی کی ہے جو غلط ہے۔ میں صور ت حال پر نظر رکھ رہا ہوں ۔ تمام امن بنائے رکھیں۔ اگر کوئی فساد کرتا ہے یا پولیس پر پتھر بازی کرتا ہے یا سماج میں کشیدگی پیدا کرتا ہے تو ایسے تمام لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔ میں تمام سے اپیل کرتا ہوں کہ ناگپور کی امن خراب نہ ہو یہ یقینی کرنے کیلئے کام کریں۔ اگر کوئی کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے خلاف بہت سخت کارروائی کی جائے گی۔
پولیس نے فساد میں ملوث درجنوں افراد کو حراست میں لیا ہے۔ تشدد کے بعد کئی علاقوں میں اضافی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس حکام نے کہا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے اور حالات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔