نئے وقف قانون نے پسماندہ مسلمانوں کے حقوق ملیں گے

متنازعہ وقف قانون کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان  وزیر اعظم کا دعویٰ،کانگریس پر سخت تنقید ،بنیاد پرست مسلمانوں کو خوش کرنے کا الزام

نئی دہلی،14 اپریل :۔

متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلمانوں کی جانب سے ملک گیر پیمانے پر احتجاج جاری ہے،سپریم کورٹ میں بھی اس قانون کی منسوخی کے لئےدرجنوں عرضیاں داخل کی گئی ہیں ۔مسلمان اس قانون کو آئین کے خلاف اور مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے۔ دریں اثنا پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی نے متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے سلسلے میں عوامی اسٹیج سے خطاب کیا اور وقف ترمیمی قانون کو پسماندہ مسلمانوں کیلئے مفید قرار دیا۔

اس موقع پر انہوں نے  کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے  کہا کہ کانگریس نے صرف مسلم بنیاد پرستوں کو خوش کیا ہے اور نئے قانون کی مخالفت اس کو ثابت کرتی ہے۔  انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ کانگریس کسی مسلم صدر کا نام کیوں نہیں دیتی اور مسلم امیدواروں کے لیے اپنے انتخابی ٹکٹوں کا 50 فیصد کیوں ریزرو نہیں کرتی  ہے۔وزیر اعظم ہریانہ میں حصار ہوائی اڈے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی نے آئین کو اقتدار حاصل کرنے کا آلہ بنایا ہے۔  ایمرجنسی کے دوران، اقتدار کو برقرار رکھنے کے لیے آئین کی روح کو مارا گیا۔ آئین سیکولر سول کوڈ کی بات کرتا ہے، لیکن کانگریس نے اسے کبھی لاگو نہیں کیا۔ آج اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ نافذ کیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے، کانگریس اس کی مخالفت کر رہی ہے۔

انہوں نے  مسلمانوں کے تعلق سے کانگریس پر نشانہ سادھا اور کہا کہ  کانگریس کی خوشامد کی سیاست نے مسلمانوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ کانگریس نے صرف چند بنیاد پرستوں کو خوش کیا ہے۔ باقی معاشرہ ان پڑھ اور غریب رہا۔ اس غلط نقطہ نظر کا سب سے بڑا ثبوت وقف قانون میں ہے۔

وزیر اعظم نے دعویٰ کیا  کہ کانگریس نے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے وقف قانون میں من مانی تبدیلیاں کیں اور ان تبدیلیوں نےوقف کو آئین سے اوپر رکھ دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لاکھوں ہیکٹر اراضی وقف جائیداد ہے۔  "اگر وقف املاک کو ایمانداری سے استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوانوں کو سائیکل کے پنکچروں کی مرمت سے روزی روٹی کمانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ لیکن ان جائیدادوں سے صرف چند لینڈ مافیا کو فائدہ ہوا، یہ مافیا دلت، پسماندہ طبقات اور بیواؤں کی زمینوں کو لوٹ رہا تھا۔ وقف قانون میں ان تبدیلیوں کے بعد غریبوں کی لوٹ مار رک جائے گی۔