نئی دہلی ریلوے اسٹیشن بھگڈر معاملے میں ہائی کورٹ کا مرکز سے جواب طلب

نئی دہلی ،19 فروری :۔
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر مچی بھگڈر میں ہوئیں اموات معاملے پر دہلی ہائی کورٹ نے بدھ (19 فروری) کے روز سماعت کی۔ اس حادثہ سے متعلق عدالت نے محکمہ ریلوے سے جواب طلب کیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے ریلوے بورڈ کے اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران سے اس پر غور و خوض کرنے کو کہا کہ ایسے واقعات کو کس طرح روکا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں عدالت نے ریلوے ایکٹ پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت بھی دی۔ دہلی ہائی کورٹ نے محکمہ ریل سے یہ سوال بھی کیا کہ آخر حد سے زیادہ ٹکٹ کیوں کاٹے گئے۔ اب اس معاملے میں اگلی سماعت 26 مارچ کو ہوگی۔
دہلی ہائی کورٹ میں عرضی گزار نے کہا کہ ریلوے کے قوانین کے مطابق اسٹیشن اور ریلوے کوچ میں بھیڑ بھاڑ کو روکنے کے لیے جو قانون بنائے گئے ہیں ان کو نافذ کرنے کے لیے ریلوے کو ہدایات دیے جائیں۔ عرضی گزار نے یہ بھی کہا کہ یہ شہریوں کی زندگی کے متعلق ریلوے ایکٹ کی دفعہ 57 مکمل طور سے نافذ کی جائے۔ علاوہ ازیں عرضی گزار نے کہا کہ انڈین ریلوے کے پاس یہ اندازہ لگانے کا کوئی نظام نہیں ہے کہ اسٹیشن پر کتنے لوگ ہیں۔
چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ اپنے حلف نامے میں ان ایشوز پر اپنے اقدامات کی تفصیلات پیش کریں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ’’عرضی میں اٹھائے گئے مسائل کی تحقیقات ریلوے بورڈ میں اعلیٰ سطح پر کی جائے اور اس کے بعد مدعا علیہ کی جانب سے ایک حلف نامہ داخل کیا جائے جس میں ریلوے بورڈ کی جانب سے لیے جانے والے فیصلوں کی تفصیلات پیش کی جائیں۔‘‘ خیال رہے کہ اس واقعہ میں 18 لوگوں کی جانیں تلف ہو گئیں اور دیگر 15 زخمی ہو گئے تھے۔