میں آپ کا دشمن نہیں، ایک بار سوچ لیجیے کیونکہ آپ بلنڈر کرنے جا رہے ہیں: منوج جھا

آر جے ڈی راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے شہریت ترمیمی بل پر بحث کے دوران مرکز کی مودی حکومت کو اس بل کے لیے زوردار طریقے سے نشانہ بنایا۔ انھوں نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بل آئینی، تاریخی، تجرباتی ہر محاذ پر غلط ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے وسودیو کٹمبکم کے بارے میں پڑھا تھا، یہ ہم کہاں سے کہاں آ گئے ہیں۔ یہ حکومت مذہبی بنیاد پر جو کچھ کرنے جا رہی ہے اور غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے۔‘‘

منوج جھا نے اپنی تقریر کے دوران یہ شعر بھی پڑھا کہ ’’مایوس کر رہا نئی روشنی کا رنگ/ نہ اس کا کچھ ادب ہے نہ اعتبار ہے۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے برسراقتدار طبقہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میں آپ کے خلاف ہوں، لیکن دشمن نہیں ہوں۔ ایک بار سوچ لیجیے کیونکہ آپ بلنڈر کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر بار ایک بار ضرور سوچئے گا۔‘‘

آر جے ڈی لیڈر نے اپنی تقریر میں شہریت ترمیمی بل سے متعلق کہا کہ ’’سرکار کو کسی طبقہ سے تفریق نہیں کرنی چاہیے۔ جرمنی میں جب یہودیوں کو نکالا گیا تو جرمن والے بھی نکالے گئے تھے۔ مجھے پتہ ہے کہ بل پاس کرا لیں گے، لیکن تاریخ میں 10 یا 20 سال کی حکومت دو لائن میں سمٹ جاتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آج 70 تنظیموں کا فون میرے پاس آیا۔ انھوں نے کہا کہ آج لالو یادو ہوتے تو وہ بھی اس کی سخت مخالفت کرتے۔ میں ان کی کمی تو پورا نہیں کر سکتا لیکن اپنی بات پوری طرح سے ایوان میں رکھوں گا۔‘‘ منوج سنہا نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’این آر سی میں 1600 کروڑ خرچ ہو گئے، اگر پورے ملک میں یہ نافذ ہوا تو لاکھوں کروڑ روپے خرچ ہو جائیں گے۔‘‘ منوج جھا نے اپنی تقریر کے دوران یہ بھی کہا کہ ’’اگر جنت نام کی کوئی جگہ ہے اور وہاں تعزیتی جلسہ ہو رہا ہوگا، تو پوچھا جاتا ہے نہ کہ’لڑکی ہوا یا لڑکا‘، تو باپو (مہاتما گاندھی) کو جناح بول رہے ہوں گے کہ آپ کو اسرائیل ہوا ہے۔ آپ (مودی حکومت) اسرائیل کے ماڈل کو اختیار کر رہے ہیں۔‘‘