میڈیا ون نیوزچینل کے تعلق سے سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل ستائش

ویلفیئر پارٹی آف انڈیا سپریم کورٹ کے ذریعہ پابندی ہٹانے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتی ہے:قاسم رسول الیاس

نئی دہلی،07 اپریل:
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا سپریم کورٹ کے ذریعہ ملیالی نیوز چینل میڈیا ون پر مرکزی حکومت کی طرف سے لگائی گئی پابندی کو ختم کر نے کے فیصلہ کا خیر مقدم کر تی ہے۔ ویلفیئر پارٹی آف انڈا کے قومی صدر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا سپریم کورٹ آف انڈیا کے ملیالی زبان کے ایک اہم نیوز چینل میڈیا ون پر مرکزی سرکار کے ذریعہ لگائی گئی پابندی کو ختم کر نے کے تاریخی فیصلہ کا ہم خیر مقدم کر تے ہیں۔مرکزی سرکار کا یہ قدم میڈیا کی آزادی اور حق صداقت کی آواز کو دبانے کی ایک مذموم کوشش تھی۔ عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ کے اس رویہ پر بھی سخت تنقید کی کہ اس نے مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ بند لفافے میںدیے گئے دستاوزات کی بنیاد پر فیصلہ سنا دیااور اس کی بھی زحمت نہیں گوارا کی کہ یہ جانے کہ سرکار کے نزدیک ملک کی سلامتی کو لاحق خطرات کے لئے دلیل اور ثبوت کیا ہیں۔ چیف جسٹس چندر چوڑ اور جسٹس ہےما کوہلی کے بنچ کی سربراہی کر تے ہوئے جسٹس چندرچوڑ نے فیصلہ میں لکھا کہ سرکار کسی شہری کے حقوق کو یہ کہہ کر ختم نہیں کر سکتی کہ سوال ملک کی سلامتی کا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ کئی اعتبار سے انتہائی اہم ہے۔ فیصلہ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسیاں جیسے سی بی آئی اور آئی بی کو دستاویز نہ دکھانے کے لئے استثناءنہیں دیا جا سکتا۔فیصلہ میں کہا گیا کہ پریس کو یہ حق حاصل ہے وہ سرکار کے سامنے حق بات کہے ایک جمہوری ملک کو صحیح راستہ پر چلانے کے لئے ایک آزاد پریس کی موجودگی انتہائی ضروری ہے۔ کسی چینل کو اس بات پر حکومت کا مخالف نہیں کیا جا سکتا کہ وہ اس کی پالیسیوں پر تنقید کر تا ہے۔ فیصلہ میں آگے کہا گیا کہ بعض اسٹاک ہولڈرس کی جماعت اسلامی ہند سے وابستگی پر اعتراض بھی بیجا ہے حالانکہ کہ جماعت اسلامی پر کو ئی پابندی نہیں ہے۔ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک میں پریس اور اظہار خیال کی آزادی کو بحال رکھنے اور اس پر قدغن لگانے کی سرکاری کوشش کو روکنے کی جانب ایک انتہائی اہم قدم ہے۔ جس کا پورے ملک کو خیر مقدم کر نا چاہیے۔