میوات: کانگریس رکن اسمبلی مامن خان کی گرفتاری کے بعد نوح میں دفعہ 144 نافذ

انتظامیہ نے کشیدگی کے پیش نظر نماز جمعہ گھر پر ادا کرنے کی اپیل،16 ستمبر تک انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد

نئی دہلی ،15ستمبر :

ہریانہ میں گزشتہ ماہ ہوئے نوح اور میوات کے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا سلسلہ ابھی جاری ہے ۔کلیدی ملزم کہے جانے والے مونو مانیسر کی گرفتاری کے بعد اب ہریانہ پولیس نے   گزشتہ روز کانگریس کے رکن اسمبلی مامن خان کو گرفتار کر لیاہے۔مامن خان کی گرفتاری کا خدشہ پہلے سے تھا ۔ فیروز پور جھرکا کے ممبر اسمبلی مامن خان پر پہلے ہی تشدد بھڑکانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کر لی گئی تھی ۔مامن کی گرفتاری  کے بعد نوح میں ایک بار پھر کشیدگی نظر آ رہی ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے 16 ستمبر تک انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی اور پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ اس کے علاوہ مسلمانوں سے جمعہ کی نماز گھر پر ادا کرنے کی اپیل کی۔ ڈپٹی کمشنر نوح نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہریانہ حکومت نے دو دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور بلک ایس ایم ایس پر پابندی لگا دی ہے۔

واضح رہے کہ   مامن خان کو جمعرات کی رات راجستھان کے اجمیر سے نوح میں مبینہ طور پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ رکن اسمبلی وائرل بخار کی وجہ سے پولیس تحقیقات میں شامل نہیں ہو سکے تھے۔ مامن کو نوح عدالت میں پیش کرنے سے قبل شہر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ نوح میں 31 جولائی کو برج منڈل یاترا کے دوران بھڑکے تشدد کے بعد گروگرام تک فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ تشدد میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے انٹرنیٹ کو کئی روز تک بند کرنا پڑا تھا اور دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ پہلے مونو مانیسر اور اب مامن خان کی گرفتاری کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لوگوں سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے اور سوشل میڈیا پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔