میوات فساد: خاتون پولیس اہلکار کے لیے فرشتہ بن گیا مسلم خاندان، گھر میں چھپا کر فسادیوں سے بچایا
نئی دہلی ،06 اگست :۔
ہریانہ کے نوح میوات میں ہندو شدت پسندوں کے ذریعہ نکالی گئی شوبھا یاترا کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے درمیان جہاں ایک طرف لوگوں میں خوف وہراس کا عالم تھا دکانیں اور مکانات نذر آتش کئے جا رہے تھے ۔ایک فرقہ دوسرے فرقہ کو نشانہ بنا رہا تھا وہیں اس پر تشدد ماحول میں کچھ لوگ ایسے بھی تھے جولوگوں کی جان کی حفاظت اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر رہے تھے ۔ ایسے متعدد واقعات ہیں ۔سوہنا میں 31 اگست کو پیش آئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران بھی ایک ایسا ہے واقعہ پیش آیا جہاں مسلم خاندان نے ایک ہندو باپ بیٹھے کی جان کی حفاظت کی جس کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے ۔
معلومات کے مطابق سوہنا کے رہنے والے کرن سنگھ اور اس کا بیٹا وویک کسی کام سے نوح گئے تھے، جس کے بعد وہ برجمنڈل یاترا میں شامل ہو گئے، جیسے ہی یاترا کچھ دور پہنچی تو دونوں طرف سے تشدد شروع ہو گیا۔
دونوں باپ بیٹا اپنی جان بچانے کے بعد کسی طرح وہاں سے فرار ہوئے اور ایک مسلم خاندان کے گھر میں پناہ لے لی، مسلم خاندان نے انہیں اپنی حفاظت کا یقین بھی دلایا۔کچھ دیر بعد ایک خاتون پولیس اہلکار بھی جان بچا کر اس خاندان کے پاس پہنچ کر مدد مانگتی ہے، یہ لوگ اسے پناہ بھی دیتے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق کرن سنگھ نے بتایا کہ مسلمان خاندان نے اپنے گھر کے ایک فرد کو بھی چوکیداری کے لیے باہر بٹھایا، اگر ہمارے لیے کوئی فرشتے ہیں تو مسلمان خاندان ہیں۔اس دوران مسلم خاندان نے انہیں کھانا بھی کھلایا، پانچ گھنٹے تک رہنے کے بعد جب ماحول پرسکون ہوا تو ان لوگوں کو بحفاظت ان کے گھروں کو روانہ کر دیا گیا۔