میوات فساد:نوح میں یکطرفہ انہدامی کارروائی پر ہائی کورٹ نے لگائی روک
پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے انہدامی کارروائی پر از خود نوٹس لیتے ہوئے روک لگانے کا حکم جاری کیا ہے
نئی دہلی،07 اگست :۔
ہریانہ کے میوات ، نوح میں 31 اگست کو ہندو تنظیموں کے ذریعہ نکالی گئی یاترا کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ فسادت کے بعد ہریانہ کی کھٹر سرکار مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ طور پر انہدامی کارروائی کر رہی ہے۔مسلمانوں کے گھروں کو غیر قانونی تعمیر بتا کر بلڈوزر سے منہدم کر دیا جا رہا ہے ۔اس یکطرفہ کارروائی پر آج پنجاب چنڈی گڑھ ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے روک لگادی ہے ۔خیال رہے کہ اس فساد کے دوران چھ لوگوں کی موت ہو گئی تھی ،گرو گرام تک پھیلے اس تشدد میں ایک مسجد کو شر پسندوں نے آگ لگا دیا تھا اور اس کے مام کو بھی شہید کر دیا تھا۔
عدالت نے ہریانہ حکومت کی جانب سے متاثرہ فریقوں کو نوٹس دیے بغیر شروع کی گئی مسماری مہم پر بھی سوال اٹھایا۔یہ ایسے وقت میں آیا ہے جب حکام نے ضلع میں مسلمانوں کے سینکڑوں مکانات، دکانوں اور دیگر ڈھانچے کو منہدم کر دیا ہے۔یہ انہدامی کارروائی ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کی طرف سے اشارہ دیا گیا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی اتر پردیش کی طرز پر ہریانہ میں بلڈوزر کارروائی کی جائے گی۔ ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے بھی کہا تھاکہ ’’ضرورت پڑنے پر بلڈوزر کا بھی استعمال کیا جائے گا‘‘۔یہ مکانات مسلم مزدوروں اور غریبوں کے تھے اور انہیں اسی دن گرا دیا گیا جس دن نوٹس دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کھٹر حکومت کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے نوح میں لگا تا ر تشدد میں شامل ہونے کا الزام لگا کر مسلمانوں کے گھروں ، دکانوں اور مکانوں کو منہدم کر رہی ہے۔الزام ہے کہ یہاں متعدد غیر قانونی تعمیرات تھے اور ان ہوٹل کو غیر قانونی طریقے سے تعمیر کیا گیا تھا جہاں سے شر پسند پتھر پھینک رہے تھے ۔
ڈویژینل مجسٹریٹ اشونی کمار نے بتایا کہ جن تعمیرات کو توڑا گیا وہ ڈھانے غیر قانونی طریقے سے تعمیر کئے گئے تھے اور ان کا استعمال غنڈوں نے حال ہی میں ہوئے تشدد کے دوران پھتراؤ کے لئے کیا تھا۔ اس سے پہلے ضلع انتظامیہ نے ہفتہ کو نلہڑ میڈیکل کالج کے آس پاس کی 2.6 ایکڑ کی زمیت سمیت 12 الگ الگ مقامات پر غیر قانونی تعمیر پر بلڈوزر چلایا تھا۔
نوح میں فسادات کے بعد لگا تار چوتھے دن انہدامی کارروائی جاری تھی ۔ اس دوران تین منزلہ ہوٹل کو بھی منہدم کر دیا گیا۔جہاں سے مبینہ طور پر پتھراؤ کرنے کا الزام تھا۔ معلومات کے مطابق اب تک 162 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کر دیا گیا ہے اور 591عارضی ڈھانچوں کو گرایا گیا ہے ۔