مہا کمبھ  میں عقیدت مندوں سے چوری کئے گئے 60 لاکھ روپے مالیت کے 90 موبائل فون برآمد

 اتنی بڑی تعداد میں موبائل فونز کی چوری نے سیکورٹی انتظامات پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔

نئی دہلی ،09 مارچ :۔

مہا کمبھ ختم ہوئے کئی دن گزر گئے لیکن کمبھ پر بحث اب بھی جاری ہے۔کمبھ میں پیش آنے والے واقعات اور اس میں فائدہ کو لے کر بی جے پی  پر جوش ہے۔حالیہ دنوں  میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بجٹ سیشن کے دوران اسمبلی میں مہا کمبھ میں آمدنی پر خوب تعریف کی اور ایک بوٹ مالک کو 30 کروڑ روپے کی کمائی کا ذکر کر کےاپنی پیٹھ تھپتھپائی لیکن اس بوٹ مالک کے کمائی کے طریقہ کار  کا جب اپوزیشن  نے انکشاف کیا تو حکومت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ۔اب کمبھ ہی سے جڑے ایک اور معاملے کا انکشاف ہوا ہے۔جہاں چوروں کی کارستانی کو اجاگر کیا گیا ہے۔یوگی حکومت کمبھ میں سخت سیکورٹی اور سی سی ٹی وی کیمروں کا ذکر کرتی رہی مگر چوروں نے عقیدت مندوں کو جس بڑے پیمانے پر اپنا شکار بنایا ہے اس سے  میلے میں سیکورٹی انتظامات پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق پریاگ راج میں ختم ہوئے مہا کمبھ کے دوران چوروں نے بڑے پیمانے پر عقیدتمندوں  کی آئی بھیڑ کا فائدہ اٹھایا۔ یہ انکشاف اس وقت ہوا جب جی آر پی اور آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے وارانسی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ایک چالاک چور کو 90 مہنگے اینڈرائیڈ فونز کے ساتھ پکڑا۔ ان چوری شدہ فونز کی قیمت تقریباً 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔

رپورٹ  کے مطابق وارانسی کینٹ جی آر پی اسٹیشن کے سربراہ ہیمنت کمار نے بتایا کہ بہار کے مہاراج گنج کے رہنے والے روی کمار عرف گولو کو ریلوے اسٹیشن پر چیکنگ کے دوران پکڑا گیا۔ مشکوک حالت میں پکڑے گئے نوجوان سے بیگ میں چھپائے گئے 90 مہنگے موبائل فون اور 1950 روپے نقدی برآمد کر لی گئی۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ یہ فون پریاگ راج اور وارانسی سے چوری کیے گئے تھے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ برآمد کیے گئے موبائلز کو نگرانی پر رکھا جا رہا ہے تاکہ ان کے اصل مالکان کی شناخت ہو سکے۔ ملزم سے مزید پوچھ گچھ جاری ہے کہ آیا اس کے پیچھے کوئی بڑا گینگ ہے یا نہیں۔ پولیس کا ماننا ہے کہ مہا کمبھ کے دوران اس طرح کی چوری کی وارداتیں منظم انداز میں انجام دی گئی ہوں گی۔

واضح رہے کہ مہاکمبھ میں چوری، چھپٹ ماری  اور مجرم بھی سرگرم تھے۔ انہوں نے ہندوستان اور بیرون ملک سے آنے والے عقیدت مند کے گلے میں سونے کی چین چھین لی اور کسی کا بیگ اور موبائل فون چرا لیا۔ مجرموں نے کئی مہامنڈلیشوروں اور سنتوں کو بھی نشانہ بنایا۔

سائبر مجرموں نے ہیلی کاپٹر اور کاٹیج بکنگ کے نام پر فراڈ بھی کیا۔ لڑائی جھگڑے کے بھی کئی واقعات پیش آئے۔ اس طرح 45 روزہ مہاکمبھ میلے کے دوران کل 404 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر مقدمات موبائل چوری کے ہیں۔