مہا کمبھ میں ایک نہیں دو جگہ بھگدڑ ہوئی ،جھوسی میں بھگدڑ میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا دعویٰ
نئی دہلی ،30 جنوری :۔
پریاگ راج میں چل رہے مہا کمبھ میں گزشتہ روز سنگم نوز پر ہوئے بھگدڑ میں اب تک انتظامیہ نے 30 افراد کے موت کی تصدیق کی ہے جبکہ 90 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس حادثہ پر غم کا اظہار کرتے ہوئے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور تشکیل کمیٹی نے کاررروائی بھی شروع کر دی ہے ۔ ان سب سے الگ جس وقت بھگدڑ مچی وہیں ایک جگہ اور بھگدڑ کی اطلاعات ہیں جس کی خبریں کہیں نظر نہیں آئیں ۔ سوشل میڈیا پر وائرل متعدد ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سنگم نوز پر حادثے کے بعد جھوسی میں بھی بھگدڑ کا حادثہ پیش آیا جہاں پر بھی بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی اور اموات کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
دی للن ٹاپ میڈیا چینل کی رپورٹ کے مطابق جھوسی میں جے سی بی مشین سے ملبے ہٹائے جا رہے تھےجہاں بڑی تعداد میں لوگوں کے بیگ اور دیگر سامان بکھرے پڑے تھے ۔ جھوسی میں ہوئے بھگدڑ کے متعدد متاثرین اور عینی شاہدین کے حوالے سے چینل نے خوفناک منظر بیا کیا ہے۔ بھگدڑ کے مقام پر بکھرے کپڑوں اور جوتوں کے ڈھیر کسی بڑے حادثے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ لیکن ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔ تاہم بھگدڑ کے دوران وہاں موجود لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی لوگوں کی جانیں گئیں۔ویڈیو فوٹیج میں کپڑوں، جوتوں اور بوتلوں کے ڈھیروں کو ٹریکٹر کی مدد سے جائے وقوعہ سے ہٹاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ واقعہ جھونسی میں پیش آیا۔ جو سنگم ناک کے مقام سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ سنگم پوائنٹ تک دریائے گنگا کے شمالی کنارے پر واقع جھونسی کے ذریعے بھی پہنچا جا سکتا ہے۔ پہلی بھگدڑ صبح دو بجے کے قریب ہوئی۔ جھونسی میں بھگدڑ صبح چھ بجے کے قریب ہوئی۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ یہاں لاشیں پڑی تھیں۔ اور ان کے بارے میں کوئی پوچھنے والا نہیں تھا۔ صبح دم گھٹنے سے مرنے والوں کو دوپہر 1.30 بجے اسپتال لے جایا گیا۔ بھگدڑ کے چار گھنٹے بعد ایک خاتون کانسٹیبل وہاں پہنچی۔ پولیس لوگوں کو ویڈیو بنانے سے روک رہی تھی۔