مہا کمبھ حادثہ پر جماعت اسلامی ہند کا اظہار افسوس ،مستقبل میں بہتر انتظامات کا مطالبہ
نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر نے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا
نئی دہلی ،29 جنوری :۔
پریاگ راج میں چل رہے مہا کمبھ میں گزشتہ منگل کی آدھی رات کو بھگدڑ مچ گئی جس میں 90سے زائد عقیدت مند زخمی ہو گئے جس میں سے اب تک 30 افراد کے موت کی میلہ انتظامیہ نے تصدیق کی ہے۔ اس اندوہناک واقعہ پر مختلف تنظیموں کے سر براہوں نے تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔اس حادثہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے انتظامیہ سے بہتر انتظامات کی اپیل کی ہے۔سر کردہ ملی تنظیم جماعت اسلامی ہند نے بھی اس اندوہناک حادثہ پر غم کا اظہار کیا ہے اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر نے اپنے ایک بیان میں اس غمناک حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پریاگ راج میں مہا کمبھ میں بھگدڑ کی المناک واردات سے بہت دکھ ہوا ہے، جس میں بہت سے معصوم عقیدت مندوں کی جانیں گئیں۔ غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ میری دلی تعزیت ہے۔ ہم ان لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کھڑے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور غم کی اس گھڑی میں صبر اور طاقت کی دعا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ افسوس ناک واقعہ ایک بار پھر ایسے وسیع اجتماعات میں محتاط منصوبہ بندی اور ہجوم کے بہتر انتظام کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ عقیدت مندوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ عام عقیدت مندوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے انتظامات کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو خصوصی مہمانوں اور وی آئی پیز کی حفاظت کی کوشش میں عام عقیدت مندوں ان کی حفاظت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔
پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ مرکز اور اتر پردیش حکومت کو ذمہ داری لینا چاہیے اور اپنے انتظامات میں موجود خامیوں کو فوری طور پر دور کرنا چاہیے۔ عام عقیدت مندوں کی زندگی وی آئی پیز اور خصوصی مہمانوں کی طرح ہی دیکھ بھال اور تحفظ کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں حکام سے گزارش کرتا ہوں کہ مستقبل میں ایسے سانحات کو روکنے کے لیے اصلاحی اقدامات کریں۔
واضح رہے کہ انتظامیہ نے اس غمناک حادثہ کی عدالتی تحقیقات کی ہدایت دی ہے اور ساتھ ہی مرنے والو ں کے لواحقین کو 25-25 لاکھ روپے اور زخمیوں کو مفت علاج کی سہولت کا اعلان کیا ہے۔