مہایوتی کی جیت پر سنجے راؤت کا سخت رد عمل، کہا- ’یہ عوام کا فیصلہ نہیں ہو سکتا

ممبئی 23 نومبر :۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے تازہ ترین رجحانات میں مہایوتی نے  واضح اکثریت سے جیت حاصل کر لی ہے ۔بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے، جبکہ مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) صرف 60نشستوں تک  ہی محدود  ہوتی نظر آ رہی ہے دریں اثنا نتائج پر سیاسی بیان بازی بھی شروع ہو گئی ہے۔  شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ عوام کا فیصلہ نہیں ہو سکتا۔‘

سنجے راؤت نے دعویٰ کیا کہ مہایوتی نے پوری سرکاری مشینری کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اس ریاست کے عوام بےایمان نہیں ہیں۔ شندے کے تمام امیدوار کیسے جیت سکتے ہیں؟‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نتائج عوام پر مسلط کیے گئے ہیں اور ان کا مقصد اپوزیشن کو کمزور کرنا ہے۔

راؤت نے الزام لگایا کہ مہایوتی کی یہ حکمت عملی کسی سازش کا نتیجہ ہے اور انہوں نے اسے حالیہ واقعات سے جوڑتے ہوئے کہا، ’’دو دن پہلے گوتم اڈانی کے خلاف 2000 کروڑ روپے کی رشوت کے کیس میں گرفتاری کا وارنٹ جاری ہوا تھا۔ بی جے پی نے اس معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ نتائج منصوبہ بند طریقے سے حاصل کیے ہیں۔

راؤت نے مزید کہا، ’’مہاراشٹر اور ممبئی کو گوتم اڈانی کی جھولی میں ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ نتائج عوامی جذبات کی عکاسی نہیں کرتے بلکہ سیاسی چالوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے شندے حکومت اور بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی بی جے پی نے یہی حکمت عملی اپنائی تھی۔ راؤت کے مطابق، ’’2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے یہی کیا تھا کہ کانگریس کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ نہ ملے۔ اب انہوں نے یہی منصوبہ مہاراشٹر میں اپنایا تاکہ اسمبلی میں کوئی مضبوط اپوزیشن نہ رہے۔