مہاکمبھ میں بھگدڑ کے بعد پریشان حال عقیدت مندوں کی مدد کیلئے مسلمان آگے آئے
یادگار حسینی انٹر کالج کے دروازے ہندو عقیدت مندوں کیلئے کھول دئے گئے،سیکڑوں عقیدت مندوں نے کالج احاطے میں پناہ لی،کھانے پینے کا بھی انتظام کیا گیا
نئی دہلی ،30 جنوری
(دعوت ڈیسک)
پریاگ راج میں جاری مہا کمبھ میلے میں گزشتہ روز بھگدڑ کے اندوہناک حادثہ میں 30 عقیدت مندوں کی موت کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے اور 90 سے زائد افراد زخمی ہیں۔پورے ملک سے عقیدت مند مہا کمبھ میں پہنچے ہیں ۔اس حادثہ کے بعد پورے پریاگ راج اور کمبھ علاقے میں عقیدت مند پریشان ہیں ،سڑکوں پر جام ہے، ہر طرف گاڑیوں کی قطاریں لگی ہیں ، پریشان حال عقیدت منددر بدر شہروں میں بھٹک رہے ہیں ۔ایسی پریشانی کے عالم میں مقامی مسلمانوں نے پریشان حال عقیدت مندوں کی مدد کیلئے ہاتھ بڑھا یا ہے۔ در بدر بھٹکتے عقیدت مندوں کیلئے مسلمانوں نے اپنے اسکول اور کالج کے دروازے کھول دیئے ہیں ۔ متعدد پارکوں میں پناہ لئے عقیدت مندوں میں مسلمان پانی اور کھانے پینے کی اشیا تقسیم کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر پریاگ راج کے کلہن ٹولہ واقع یادگار حسینی انٹر کالج کی تصاویر اور ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں جس میں بڑی تعداد میں کمبھ میں آئے عقیدت مند پناہ لئے ہوئے ہیں۔کالج کے احاطے میں اور کلاس روم میں بھی لوگ پناہ لئے ہوئے ہیں ۔مسلمانوں نے نہ صرف انہیں پناہ دی ہے بلکہ ان پریشان حال عقیدت مندوں کیلئے کھانے اور پینے کا بھی انتظام کررہے ہیں ۔یادگار حسینی انٹر کالج کا نہ صرف میدان بلکہ کلاس روم اور اسٹرانگ روم بھی عقیدت مندوں سے بھرا ہواہے۔جہاں خواتین ،بچے اور مرد حضرات آرام کر رہے ہیں ۔ان کی پریشانیوں کا بھی مقامی مسلمان اور کالج انتظامیہ خیال رکھ ر ہے ہیں۔
مقامی مسلمانوں نے نہ صرف عقیدت مندوں کو پناہ دی ہے بلکہ شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں موجود پارکوں میں پناہ لئے عقیدت مندوں میں پانی اور کھانا بھی تقسیم کرتے نظر آ رہے ہیں۔ الہ آباد کی بڑی مسجد وصی اللہ مسجد کے امام روشن باغ واقع پارک میں پناہ گزین عقیدت مندوں میں پانی اور کھانے پینے کی اشیا تقسیم کیں۔ان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس کی لوگ تعریف کر رہے ہیں ۔ متعدد صارفین نے امام کے ذریعہ اس خدمت خلق کی تعریف کی ہے اور اسے ہی اصل ہندوستان کی تصویر قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ کمبھ میلہ کے آغاز کے دوران انتہا پسند اور شدت پسند سنتوں اور ہندو رہنماؤں نے مسلمانوں کے کمبھ میں دکان لگانے یا داخلہ پر سخت پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔اور جم کر مسلمانو ں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی کی تھی لیکن حالیہ حادثہ کے بعد الہ آباد کے مسلمانوں نے خدمت خلق کے جذبہ کے تحت ہندو عقیدت مندوں کی مدد اور تعاون کر کے نہ صرف اسلام کا پیغام عام کیا ہے بلکہ ان انتہا پسند افراد کو بہترین جواب بھی دیا ہے۔