مہاکمبھ بھگدڑ: یوگی حکومت پر حادثے میں اموات کی تعداد چھپانے کا الزام
شنکراچاریہ اویمکتیشورا نند کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے بھی سوال اٹھائے،سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نےعقیدت مندوں کو سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا
نئی دہلی ،31 جنوری (دعوت ڈیسک)۔
اتر پردیش کے پریاگ راج میں چل رہے مہا کمبھ میں یوگی حکومت نے بڑے پیمانے پر ورلڈ کلاس بہترین انتظامات کا دعویٰ کیا تھا اور پورے ملک میں اس کا ڈھنڈورا پیٹا گیا لیکن گزشتہ دنوں ہوئے بھگدڑ حادثہ نے یوگی حکومت کے انتظامات کی پول کھول دی ہے،اب سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں ۔صرف انتظامات ہی نہیں بلکہ حالیہ بھگدڑ حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد چھپانے کے بھی الزامات عائد کئے جا رہے ہیں ۔ شنکراچاریہ سوامی اویمکتیشورا نند نے یوگی حکومت پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو یہ کہا گیا کہ حادثہ میں کسی کی موت نہیں ہوئی اور پھر بعد میں عقیدت مندوں کی موت کی تعداد ہم سے چھپائی گئی ۔
سوامی اویمکتیشورانند کے بیان کے بعد اب اپوزیشن نے بھی یوگی حکومت پر جم کر حملہ کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے جمعہ کو یوپی حکومت سے مہاکمبھ میں متاثرہ عقیدت مندوں کو طبی خدمات، کھانا اور کپڑے فراہم کرنے کے لیے کہا ہے۔ اکھلیش نے مزید کہا کہ حادثات کی حقیقت، اعداد و شمار چھپانا اور شواہد چھپانا جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی حکومت اور سی ایم اخلاقی اور سیاسی طور پر ناکام ہو چکے ہیں، حکومت اموات کی تعداد چھپا رہی ہے تاکہ معاوضہ نہ دینا پڑے، یوپی حکومت تمام معلومات چھپا رہی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ عوام کی توجہ بٹ جائے، حادثے کے پیچھے کوئی سازش نہیں، صرف حکومت کی ناکامی ہے، سادھو سنت بھی یہی کہہ رہے ہیں۔
اسی ضمن میں، مہاکمبھ میں انتظامات کے حوالے سے ریاستی حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے اکھلیش یادو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’کھانا اور پانی کے لیے دن رات مختلف جگہوں پر ڈھابے کھولنے اور بھنڈارے کرنے کی اپیل کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اسی پوسٹ میں کہا، ’’رضاکاروں کے دو پہیہ گاڑیوں کے ذریعے دور دراز کے علاقوں میں پھنسے لوگوں تک ریاست بھر سے طبی اور پیرامیڈیکل عملہ پہنچایا جانا چاہیے۔‘‘ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے پوچھا، "جہاں ہزاروں کروڑ روپے تشہیر اور حادثے کی خبر دبانے پر خرچ کیے جا رہے ہیں، وہاں حکومت متاثرین کے لیے کچھ کروڑ روپے خرچ کرنے سے کیوں کترا رہی ہے؟”