مہاکمبھ بھگدڑ  : انتظامیہ وی آئی پیز کی خدمت میں مصروف  رہااور حادثہ ہو گیا

مہامنڈلیشور پریمانند نے  کمبھ انتظامیہ پر سوال کھڑے کئے،عام عقیدت مندوں کے تحفظ کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا

نئی دہلی،29 جنوری :۔

اتر پردیش میں پریاگ راج مہاکمبھ میں  مچےبھگدڑ  میں اب تک 30 عقیدت مندوں کی اموات کی تصدیق ہو چکی ہے اور پچاس سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو 25-25 لاکھ روپے کے معاوضہ کا علان کیا ہےاور عدالتی تحقیقات کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔اپوزیشن نے اس حادثے کے بعد یوگی حکومت کے ذریعہ انتظامات پر سوال کھڑے کئے ہیں ۔ راہل گاندھی ،ملکا ارجن کھڑگے ،پون کھیڑا اور اکھلیش یادو نے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے ساتھ بد انتظامی کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر انتظامات فوج کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔دریں اثنا اپوزیشن کے علاوہ اب سنتوں نے بھی حادثے میں ہوئی اموات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور انتظامیہ پر کئی سوال اٹھا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پنچایتی اکھاڑہ شری نرنجنی کے مہامنڈلیشور پریمانند نے پریاگ راج مہاکمبھ میں بھگدڑ سے ہونے والی اموات پر انتظامیہ پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کو سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے شیئر کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مہامنڈلیشور پریمانند نے کہا کہ انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ بیکار انتظامیہ صرف خوشامد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انتظامیہ صرف وی آئی پیز کی خدمت میں مصروف ہے۔انہوں نے الزام لگایا، ”میں نے دیکھا کہ یہاں آنے والے ہر وی آئی پی، انتظامیہ صرف اپنے دکھ میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ انتظامیہ کا کمبھ سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہامنڈلیشور پریمانند نے روتے ہوئے کہا کہ جب تمام اکھاڑے مل کر کہہ رہے تھے کہ مہاکمبھ کو فوج کے حوالے کر دیا جائے۔ ہمارے ملک میں خدمت کے جذبے سے بھرپور لوگوں کی کمی نہیں ہے۔ اگر یہ کمبھ فوج کے کنٹرول میں ہوتا تو مجھے نہیں لگتا کہ اتنا بڑا حادثہ رونما ہوتا۔انہوں نے کہا، "انتظامی نظام کی وجہ سے کمبھ داغدار ہوا۔ اتنے لوگوں کے آنے کے بعد اسے سنبھالنا پولیس کا کام نہیں ہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ کسی باپ کا بیٹا چلا گیا اور کسی  بیٹے کا باپ    یہ انتہائی افسوسناک خبر ہے، میرا دل بہت افسردہ ہے۔‘‘انہوں نے کہا، ’’میں اپنے ساتھیوں سے یہ کہتے ہوئے اکھاڑے میں آیا تھا کہ آپ آہستہ آہستہ اپنے عقیدت مندوں کو اپنے کیمپوں میں واپس آنے کو کہیں‘‘۔

قابل ذکر ہے کہ منگل کی آدھی رات کو پریاگ راج میں مہاکمبھ میں بڑی بھیڑ کے درمیان بھگدڑ مچ گئی۔ سنگم نوز پر بھیڑ کی وجہ سے ہونے والی بھگدڑ میں اب تک 30  لوگوں کی موت اور 50  سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زخمیوں کو کمبھ علاقے کے سیکٹر 2 کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔