مہاکمبھ اور گنگا پر راج ٹھاکر ے کا طنزیہ بیان،ندیوں کی صفائی پر سوال کھڑے کئے
کہا ’میں اس گنگا کے گندے پانی میں نہیں نہاؤں گا‘،راج ٹھاکرے کے متنازعہ بیان پر ہنگامہ

نئی دہلی ،10 مارچ :۔
مہا کمبھ ختم ہو چکا ہے لیکن مہا کمبھ پر بحث ابھی جاری ہے۔گنگا کے پانی کی صفائی پر متنازعہ بیان دے کر مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ایک بار پھر گنگا کی صفائی پر بحث چھیڑ دی ہے۔انہوں نےمہاکمبھ میں اسنان کرنے والوں کے سلسلے میں متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو توہم پرستی سے باہر نکلنا چاہیے۔ میں اس گنگا کے گندے پانی کو کبھی نہیں چھوؤں گا جہاں کروڑوں لوگوں نے اسنان کیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے مذکورہ بیان اپنی پارٹی منسے کے 19 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پمپری چنچواڑ میں منعقد ایک پروگرام میں کارکنوں سے خطاب کے دوران دیا۔
مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کمبھ میلے میں امرت اسنان کرنے والوں کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ میں اس گنگا کے گندے پانی میں نہیں نہاؤں گا جہاں کروڑوں لوگ نہائے ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ’’بالا ناندگاؤںکر وہاں کا پانی لے کر آئے، میں نے کہا کہ میں نہیں پیوں گا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’’اگر لوگ اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کر نے کے لیے پریاگ راج گنگا میں اسنان کرنے گئے، تو کیا وہ سچ میں اپنے گناہوں سے پاک ہو سکتے ہیں؟
علاوہ ازیں راج ٹھاکرے یہ بھی کہا کہ گنگا کے پانی مین اتنے لوگوں نے اسنان کیا ہے تو یہ پانی صاف ہو سکتا۔ راج ٹھاکرے اس مسئلہ کو گنگا کی صفائی سے جوڑتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ ندی کے پانی کی صفائی کا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اب آپ عقیدہ اور توہم پرستی کے درمیان کے فرق کو سمجھ گئے ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ راج ٹھاکرے نے خطاب کے دوران گنگا کی آلودگی کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے ملک کی کوئی بھی ندی صاف نہیں ہے، پھر بھی ہم ان ندیوں کو مانتے ہیں۔ بیرونی ممالک میں ندیاں صاف ستھری ہوتی ہیں، لیکن وہاں ندیوں کو ماں نہیں مانا جاتا ہے۔ ہمارے یہاں تو لوگ ندیوں میں نہاتے ہیں، کپڑے دھوتے ہیں اور جو چاہیں کرتے ہیں۔‘‘