مہاراشٹر :گؤ رکشکوں کے تشدد پر روک لگانے کیلئے قریش برادری کے احتجاج کا سلسلہ جاری

 

نئی دہلی 03 اگست :۔

مہاراشٹر میں گؤ رکشکوں اور انتظامیہ کی جانب سے گوشت کاروباریوںکو پریشان کئے جانے کے خلاف قریش برادری کا احتجاج جاری ہے ۔قریش برادری کی مہاراشٹر میں حالیہ دنوں میں ریاست گیر ہڑتال چل رہی ہے جس میں گؤ رکشکوں کی غنڈہ گردی اور انتظامیہ کی جانب سے بلا وجہ گوشت تاجروں کو پریشان کئےجانے کا حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔گزشتہ دنوں مویشی بازاروں میں بائیکاٹ کی وجہ سے منفی اثر دیکھنے کو ملا تھا۔

ایک روز قبل ناندیڑ کے اردھا پور میں ریلی نکالی گئی تھی۔ ہفتہ کو  مراٹھواڑہ کے بیڑ اور ودربھ کے بلڈانہ میں ریلیاں نکالی گئیں اور حکومت سے گئو رکشا قانون واپس لینے نیز گئو رکشکوں کے تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔  ان ریلیوں میں قریشی برادری کے علاوہ کسانوں  نے بھی شرکت کی۔

روزنامہ انقلاب اردو کی رپورٹ کے مطابق  بیڑ کے ’رچ فنکشن ہال‘ میں جمعہ کی شب ایک عوامی جلسہ  کیا گیاجس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔  جلسہ   حکومت کے خلاف پرجوش نعروں سے گونجتا رہا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سماجی کارکن اجنکیا چاندنے نے الزام لگا یا کہ آر ایس ایس کی جانب سے مسلم سماج کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں ۔بہوجن سماج کو پھنساکر حکومت ہندو مسلم کی سیاست کررہی ہے ۔ عوامی نمائندے  خاموش بیٹھے ہوئے ہیں اب عوام کو سڑکوں پر اتر کر اپنے حقوق کےلئے لڑائی لڑنی پڑے گی ۔ یہ لڑائی صرف مذہب کی نہیں بلکہ کسان کے وجود اور جمہوریت کے تحفظ کی ہے۔

بلڈانہ میں قریش برادری کا مورچہ

ہفتہ کے روز قریشی برادری نے بلڈانہ میں خاموش احتجاجی مارچ نکالا جو شہر کے مختلف راستوں سے گزرتا ہوا کلکٹر دفتر پہنچا۔ اس موقع پر مکتوب دے کر سماج دشمن عناصر پر پابندی لگانے اور سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرین کے مطابق ضلع   کئی مقامات پر جانوروں کی نقل و حمل کے دوران، ہندو تواوادی تنظیموں کے کارکنان مویشی تاجروں کو جبراً روک کر ان کی پٹائی کررہے ہیں، جانور چھین لئے جاتے ہیں اور پولیس کارروائی کی دھمکی دی جاتی ہے۔ پولیس فوری طور پر ان لوگوں پر قدغن لگائے۔  اس مورچے میں قریش برادری کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی شہری اور کسان بھی شریک ہوئے۔