مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے کی اب زبان کے نام پر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی

مراٹھی زبان کو لے کر تنازعہ کے درمیان نتیش رانے نے مدرسوں میں مراٹھی پڑھانے اور اذان مراٹھی میں دینے کا مطالبہ کیا،اپوزیشن نے بیان کی تنقید کی

نئی دہلی ،17 جولائی :۔

مہاراشٹر حکومت میں وزیر اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات کے لئے معروف نتیش رانے نے مہاراشٹر میں زبان کے نام پر جاری تنازعہ کے درمیان مدرسوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دیا ہے ۔انہوں نے مدرسوں میں اردو کی جگہ مراٹھی پڑھانے کا مطالبہ کر کے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔اتنا ہی نہیں انہوں نے کہا کہ اذان بھی مراٹھی میں ہی دی جانی چاہئے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے نتیش رانے کے بیان کی سخت مذمت کی ہے اور ان پر مذہب اور زبا ن کے نام پر نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شرد پوار کی پارٹی نے رہنما ششی کاند شندے نے رانے کے بیان کی تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے ۔ غیر ضروری کشیدگی پیدا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ اگر وہ چاہتے ہیں کہ مدرسوں میں مراٹھی پڑھائی جائے تو انہں کون روک رہا ہے ؟ ایک وزیر ہونے کے ناطے انہیں ایسے مسائل کابینہ میں اٹھانے چاہہیں نہ کہ اشتعال انگیز بیان عوامی جلسوں میں دینے چاہئیں۔

دوسری جانب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین  کے چیف اسد الدین اویسی نے رانے پر پاکھنڈ کا الزام عائد کیا۔ میڈیا سے بات چیت میں اویسی نے کہا کہ اگر آپ ان کے پرانے ٹوئٹ دیکھیں تو آپ پائیں گے کہ وہ تبلیغی جماعت کے اجتماع کا استقبا کرتے تھے۔ مبارکباد دیتے تھے اور اب وہ مراٹھی میں اذان چاہتے ہیں ۔ اے آئی ایم آئی ایم رہنما پٹھان نے کہا کہ مہاراشٹر میں کچھ بی جے پی رہنما مذہب اور زبان کے نام پر نفرت پھیلا رہے ہیں اور بدامنی پیدا کر رہے ہیں۔ایسے لوگوں کو روکنا وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری ہے۔