مہاراشٹر کے وزیر توانائی نے خبردار کیا کہ مودی کے 5 اپریل کو لائٹ بند کرنے کے مطالبے سے بلیک آؤٹ ہوسکتا ہے

ممبئی، اپریل 4: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق مہاراشٹر کے وزیر توانائی نتن راؤت نے جمعہ کے روز شہریوں پر زور دیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 5 اپریل کو تمام لائٹس کو نو منٹ کے لیے بند کرنے کے مطالبے پر نظر ثانی کریں، کیوں کہ اس سے ملک میں بجلی سسٹم فیل ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم مودی نے جمعہ کے روز شہریوں سے کہا کہ وہ اپنے گھروں کی لائٹ بند کر کے چراغوں اور شمعوں کو روشن کریں تاکہ وہ کورونا وائرس کے خلاف اپنی لڑائی کا اظہار کر سکیں۔

راؤت نے کہا ’’اگر ایک ہی وقت میں تمام لائٹس بند کردی گئیں تو اس سے بلیک آؤٹ ہو سکتا ہے، جس سے ہنگامی خدمات بھی متاثر ہوں گی۔‘‘ وزیر توانائی نے وضاحت کی کہ اگر ایک ہی وقت میں تمام لائٹس بند کردی گئیں تو بجلی کی طلب اور رسد میں بڑا فرق پیدا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بجلی کی طلب پہلے ہی ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے درمیان 23،000 میگا واٹ سے کم ہوکر 13،000 میگا واٹ ہوگئی ہے، کیوں کہ فیکٹریز کے تمام یونٹوں نے کام بند کردیا ہے۔

راؤت نے مزید کہا کہ اگر ایسا ہوا تو ’’خدمات کو بحال کرنے میں 12 سے 16 گھنٹے تک کا وقت لگ سکتا ہے، جب کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں بجلی ایک اہم آلہ ہے۔‘‘

اترپردیش اور تمل ناڈو کے بجلی کے محکمہ کے عہدیداروں نے بھی اپنے فیلڈ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے سرکلر جاری کردیے ہیں کہ وہ ریاستوں کے بجلی گھروں کے تمام ری ایکٹروں کو ہائی وولٹیج بجلی کے اضافے سے بچانے کے لیے چالو رکھیں۔

دریں اثنا تمل ناڈو ٹرانسمیشن کارپوریشن نے بھی تمام پاور گرڈ مراکز سے کہا ہے کہ 5 اپریل کو شام 8 بجے سے ساڑھے 10 بجے کے درمیان ہیڈکوارٹر میں مناسب عملہ موجود رہے، جب توانائی کی ضروریات میں اتار چڑھاؤ متوقع ہے۔