مہاراشٹر کابینہ میں صرف ایک ہی مسلم چہرہ ،حسن مشرف کو کابینی وزیر کی ذمہ داری

سابقہ شندے حکومت میں حسن مشرف اور عبد الستار کو کابینہ میں جگہ ملی تھی ،اس بار عبدالستار  کو جگہ نہیں ملی

نئی دہلی ،16دسمبر :۔

مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت میں نئی کابینہ کی تشکیل عمل میں آ گئی ہے۔ حسب ابق اس بار بھی مہاراشٹر ریاستی انتخابات میں جہاں مسلم نمائندگی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا وہیں نو تشکیل شدہ کابینہ میں بھی صرف ایک ہی مسلم چہرے کو شامل کیا گیاہے۔جبکہ پچھلی بار شندے حکومت میں دو مسلم وزیر کابینہ میں شامل تھے۔

رپورٹ کےمطابق فڑنویس حکومت میں صرف حسن مشرف کو ہی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ سابقہ ایکناتھ شندے حکومت میں دو وزراء حسن مشرف اور عبدالستار کابینی درجے کے وزیر تھے اس کابینہ میں صرف حسن مشرف کو ہی شامل کیا گیا ہے جبکہ عبدالستار کو کابینہ سے محروم رکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ حسن مشرف اجیت پوار گروپ کے سینئر رکن اسمبلی ہیں۔

موجودہ اسمبلی میں برسر اقتدار جماعت سے صرف دو ہی مسلم رکن اسمبلی حسن مشرف اور عبدالستار منتخب ہوئے ہے بقیہ مسلم اراکین کا تعلق اپوزیشن پارٹیوں سے ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق مہاراشٹرا کی یہ روایت رہی ہے کہ کابینہ میں کم ازکم دو مسلم چہرئے شامل ہوا کرتے تھے لیکن اس مرتبہ تو صرف ایک ہی مسلم نمائندے کو موقع فراہم *کیا گیا ہے۔ مبصرین کے مطابق ماضی میں کانگریس دوراقتدار میں مہاراشٹرا میں مسلم وزراء کی تعداد چار تک بھی پہونچی ہے-

حالیہ اسمبلی میں کل دس مسلم اراکین ہے جن میں امین پٹیل، اسلم شیخ، ساجد پٹھان (تمام کانگریس) ابو عاصم اعظمی، رئیس شیخ (دونوں سماج وادی پارٹی)؛ حسن مشرف،ثناء ملک (دونوں راشٹر وادی پارٹی اجیت پوار گروپ)،عبدالستار شیخ (شیوسینا ایکناتھ شندِے گروپ) ہارون خان (شیوسینا ادھو ٹھاکرئے گروپ) اور مفتی محمد اسماعیل (مجلس اتحادالمسلمین) شامل  ہیں۔