مہاراشٹر :ٹرین میں سفر کے دوران شدت پسند غنڈوں کی بزرگ مسلمان کے ساتھ مار پیٹ
بیف لےکر جانے کا الزام لگا کر بھیڑ نے مسلم بزرگ کو زدو کوب کیا اور فحش گالیاں دیں،متاثرہ بزرگ نے ویڈیو جاری کر غلط قدم نہ اٹھانے کی اپیل کی
نئی دہلی ،31 اگست :۔
ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول اس قدر مسموم ہو گیا ہے کہ راہ چلتے،بازار میں ،سڑک پر یا ٹرین میں کہیں بھی مسلم شناخت پر حملہ اب معمول بن چکا ہےاور اس میں ہر عمر کے مسلمان شکار بن رہے ہیں خواہ وہ بزرگ ہوں یا بچے خواتین ہو ں یا مرد ۔تازہ معاملہ مہاراشٹر کا ہے جہاں ٹرین میں سفر کے دوران ایک معمر شخص کو شدت پسندوں کی بھیڑ نے نشانہ بنایا اور حملہ کیا۔انہوں نے بزرگ شخص پر بیف لے کر جانے کاالزام لگاتے ہوئے فحش گالیاں دیں ۔اس دوران بزر گ منتیں کرتے رہے مگر وہ شدت پسند غنڈوں کی بھیڑ اپنے باپ کی عمر کے اس بزرگ پر مسلسل حملہ کرتے رہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو اور پوسٹ کے مطابق یہ واقعہ مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے رہنے والے حاجی اشرف منیار کے ساتھ پیش آیا ۔ وہ اپنی بیٹی سے ملنے جل گاؤں جا رہے تھے ایگت پوری میں ان کے ساتھ یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ٹرین میں سفر کے دوران شدت پسندوں کے ہجوم نے حاجی اشرف کو گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے بری طرح زدوکوب کیا۔ یہ واقعہ کب پیش آیا اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے لیکن حالیہ دنوں کا ہی بتایا جا رہا ہے۔
وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوانوں کی بھیڑ مسلسل ان کو گالیاں دے رہی ہے اور ان کے چہرے پر تھپڑ رسید کر رہی ہے۔ بھیڑ میں نوجوانوں کے ذریعہ کہا جا رہا ہے کہ ہمارا ساون چل رہا ہے اور تم بیف لے کر جا رہے ہو،تمہیں ہمارے دھرم کا ذرا بھی دھیان نہیں ہے۔ اس دوران بزرگ اشرف کے ہاتھ میں دو ڈبے بھی نظر آ رہے ہیں ۔غنڈوں کی بھیڑ ان پر مسلسل دباؤ بنا رہی تھی کہ وہ قبول کر لیں کہ ان کے پاس گائے کا گوشت ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کی حالت دیگر گوں ہو گئی ہیں اور وہ بولنے کی حالت میں نہیں ہیں ۔بد حواسی کے عالم میں نظر آ رہے ہیں ۔ان کے چہرے مار پیٹ سے نیلے پڑ گئے ہیں وہ خوف سے کانپ رہے تھے مگر شدت پسند بھیڑ کو ان پر ذرا بھی رحم نہیں آیا ۔
دریں اثنا سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہاتھا کہ اس بزرگ شخص نے خود کشی کر لی لیکن متاثرہ بزرگ کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے خود کو صحیح سلامت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں میرا نام اشرف ہے ،میں چالیس گاؤں کا رہنے والا ہوں ۔انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کی آواز اٹھانے کے لئے سب کا شکریہ ادا کیا اور اپیل کی کہ آپ کوئی غلط قدم نہ اٹھائیں۔
وائرل ویڈیو پر متعدد صارفین نے افسوسناک قرار دیتے ہوئے غنڈوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔کانگریس پارٹی کے اقلیتی مورچہ کے صدر عمران پرتاپگڑھی نے بھی اس ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہے مودی جی کا نیا ہندوستان، ٹرین میں سفر کرنے والے ایک بزرگ مسلمان کو ہجوم نے گھیر کر مارا پیٹا، مذہب کو نشانہ بناتے ہوئے گالیاں دے رہے ہیں اور یہ سب کچھ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔
مہاراشٹر کے اگت پوری کے قریب بنائی جانے والی یہ ویڈیو کتنی تکلیف دہ ہے کیا بھارت میں ٹرینوں میں سفر کرنا اب ایسا ہو گیا ہے کہ کوئی بھی ہجوم کسی کو بھی پیٹ سکتا ہے؟@AshwiniVaishnaw ہاں کیا ایسے واقعات آپ کے علم میں نہیں آتے؟@narendramodi
ہاں، کیا یہ وہی امرتکال ہے جس کی آپ بات کرتے ہو؟