مہاراشٹر :ووٹنگ سے ایک د ن قبل بی جے پی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پیسے تقسیم کرتے ہوئے پکڑے گئے،ایف آئی آردرج
نئی دہلی ،19 نومبر :۔
مہاراشٹر میں اسمبلی الیکشن سے ایک دن قبل بی جے پی کے جنرل سکریٹری ایک ہوٹل میں لوگوں میں پیسے تقسیم کرتے ہوئے پکڑے گئے ، جس کے بعد مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔خیال رہے کہ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخاب کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس سے عین قبل حکمراں جماعت کے ایک سینئر رہنما کے ذریعہ اس طرح کی حرکت سے سیاسی ہلچل بڑھ چکی ہے،اپوزیشن جماعت کے رہنماؤں نے بی جے پی پر حملہ بولا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پال گھر میں ویرار کے پاس ایک ہوٹل میں بی جے پی اور بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنان میں تصادم ہو گیا ہے۔ اس واقعہ کی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں ہنگامہ ہوتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ پیسے بانٹ رہے تھے، جس وجہ سے یہ ہنگامہ ہوا۔ اس معاملے میں ہنگامہ بڑھنے کے بعد الیکشن کمیشن نے ونود تاوڑے کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔ بی وی اے کے صدر ہیتیندر ٹھاکر نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی لیڈر کے پاس ایک ڈائری ملی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نالا سوپارا سیٹ سے بی وی اے نے موجودہ ایم ایل اے چھیتج ٹھاکر کو انتخابی میدان میں اتارا ہے، جبکہ بی جے پی نے راجن نائک کو یہاں سے ٹکٹ دیا ہے۔ نالا سوپارا کے ایم ایل اے چھیتج ٹھاکر نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے 5 کروڑ روپے نقد لے کر آئے تھے۔ یہ رقم نالا سوپارا سے بی جے پی امیدوار راجن نائک کو دیا جانا تھا۔ چھیتج ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ ونود تاوڑے کے پاس موجود ڈائری سے 15 کروڑ روپے کی لین دین کی تصدیق ہوتی ہے۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق، اس دوران تاوڑے کی گاڑی کی بھی جانچ کی گئی۔
اس ہنگامہ خیز واقعہ کے بعد سر کردہ سیاسی لیڈران کی جانب سے رد عمل بھی سامنے آئے ہیں ۔ شیو سینا یو بی ٹی کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ’’بی جے پی کا کھیل ختم ہو گیا ہے، جو کام الیکشن کمیشن کو کرنا چاہیے تھا وہ چھیتج ٹھاکر نے کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے افسران ہمارا بیگ چیک کرتے ہیں اور دوسری جانب حکمراں جماعت پر کارروائی کرنے سے ڈرتے ہیں۔‘‘ اس معاملہ پر کانگریس نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس میں ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پیسے تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔