مہاراشٹر میں جیت کے بعد وزیر اعظم کا کانگریس کے بہانے وقف ایکٹ پر حملہ
بی جے پی ہیڈ کوارٹر پر کارکنان سے خطاب کے دوران کہا کہ آئین میں وقف کیلئے کوئی جگہ نہیں،کانگریس نے مسلمانوں کی خوشامد کیلئے قانون بنائے
نئی دہلی، 23 نومبر:
وقف ترمیمی بل 2024 پر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کی مخالفت کے باوجود ایوان میں رپورٹ پیش کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے ۔جے پی سی کے چیئر پرسن جگدمبیکا پال نے اشارہ کیا ہے کہ آئندہ 25 نومبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں رپورٹ پیش کی جائے گی ۔ اس بل کا کیا ہوگا ؟ یہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت پہلے ہی اشارے اور عزم کا اظہار کر چکی ہے ۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلے ہی بیان جاری کیا ہے کہ وقف بل ایوان میں کسی بھی صورت میں پاس ہوگا۔ دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایک بار پھر کھل کر وقف ایکٹ کو آئین کے خلاف قرار دیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی یہاں مہاراشٹر میں بڑی جیت کے بعد ہفتہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ‘ہم ایک ہیں تو سیف ہیں’ کے نعرے کا اعادہ بھی کیا ۔ انہوں نے اسے ایک مہا منتر قرار دیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں لوگوں نے ذات، مذہب اور علاقے کی سیاست سے اوپر اٹھ کر ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے عوام کا یہ مینڈیٹ ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد بنے گا۔
دریں اثنا اپنی تقریر میں وزیر اعظم مودی نے کانگریس پارٹی اور خاص طور پر پارٹی قیادت یعنی گاندھی خاندان پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاندان کے اقتدار کی بھوک نے پوری پارٹی کو کھا گئی ہے۔ کانگریس کے پرانے لیڈروں کا کہنا ہے کہ اب یہ کانگریس پارٹی نہیں رہی۔ اس کے خیالات اور عادات بدل چکے ہیں۔ وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ہمیشہ آئین میں دیے گئے سماجی انصاف کی خلاف ورزی کی ہے۔ پارٹی نے خوشامد کیلئے بہت سے قوانین بنائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ اس کی اعلیٰ مثال ہے۔ آئین میں وقف بورڈ کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ خوشامد کے لیے وقف بورڈ جیسا ادارہ قائم کیا گیا ہے تاکہ ایک خاندان کا ووٹ بینک بڑھ سکے۔ کانگریس نے حقیقی سیکولرازم کو موت کی سزا دینے کی کوشش کی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ایک مرتبہ پھر دفعہ 370 کا ذکر کیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے مینڈیٹ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ پورے ملک کو ایک آئین سے چلایا جائے گا اور کوئی بھی طاقت جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو واپس نہیں لا سکتی۔
واضح رہے کہ دو ریاستوں میں ہونے والے انتخابات اور 15 ریاستوں کی 48 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج آج آ گئے ہیں۔ جہاں مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی اتحاد نے کامیابی حاصل کی ہے، وہیں جھارکھنڈ مکتی مورچہ اتحاد نے جھارکھنڈ میں اکثریت حاصل کی ہے۔