مہاراشٹر :ممبئی کے نیا نگر میں’رام بھکتوں‘ کے ہنگامے کے بعد مسلمانوں کی دکانوں پر چلا بلڈوزر
پران پرتشٹھا جلوس میں شامل شر پسندوں نے پہلے مسلمانوں کی دکانوں پر حملے کئے اب انتظامیہ نے بھی غیر قانونی قرار دے کر بلڈوزر چلایا
نئی دہلی ،ممبئی،24جنوری :۔
ایودھیا میں 22 جنوری کو رام بھکتوں کے ذریعہ نکالے گئے جلوس کے دوران پورے ملک میں خوب ہنگامہ برپا کیا گیا۔سب سے زیادہ ہنگامہ ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے میرا روڈ پر نظر آیا،جہاں جلوس میں شامل شر پسندوں نے روڈ سے گزرنے والے مسلمانوں کے ساتھ بد تمیزی کی اور ڈی جے پر قابل اعتراض گانے بجائے،جب مسلمانوں نے رد عمل کا اظہار کیا تو دونوں طرف سے پتھراؤ ہوا۔ہنگامے اور مار پیٹ کا ویڈیو وائرل ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے کارروائی صرف مسلمانوں کے خلاف کی جا رہی ہے۔
ہنگامہ کے بعد پولیس نے پہلے مسلمانوں کو گرفتار کیا اور اب مسلمانوں کی ہی دکانوں پر بلڈوزر چلائے گئے۔رپورٹ کے مطابق پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کی ایک بڑی فورس کے ساتھ ممبئی کے میرا روڈ کے مضافاتی علاقے میں "غیر قانونی” تعمیرات کا حوالہ دے کر مسلمانوں کی دکانوں کو منہدم کر دیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ علاقے میں 15 "غیر قانونی” املاک کو بلڈوز کردیا گیا ۔ہنگامے کے بعد مسلمانوں کے خلاف انہدامی کارروائی اتر پردیش کی یوگی حکومت کے ذریعہ شروع کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی زیرقیادت کئی دیگر ریاستوں نے خاص طور سے مسلم طبقہ کے خلاف ایسی کارروائی شروع کی تھی ۔مہاراشٹر کی شندے حکومت بھی اسی پر چل رہی ہے۔
جلوس میں شامل شر پسندوں کے ذریعہ کی جا رہی توڑ پھوڑ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے ۔جس پر لوگ سوال کھڑے کر رہے ہیں کہ مسلمانوں پر حملے کرنے والے اور دکانوں کو لوٹنے والے ان شرپسندوں کے خلاف کب کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اتوار کی شام اور پیر کی دوپہر کے بعد بتایا گیا تھا کہ مسلم اکثریتی علاقے میرا روڈ کے نیا نگر سے جب شوبھا یاتراگژری تو قابل اعتراض اور اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے تھے۔ پیر کی رات تک پولیس نے جھڑپوں کے سلسلے میں ایک درجن سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ جلوس، جس میں کاریں اور بھگوا جھنڈوں والی بائکیں تھیں، پر ایک ہجوم نے پتھراؤ کیا، پولیس نے بتایا کہ اس واقعے میں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔پولیس نے کہا کہ ملزمان کی طرف سے "غیر قانونی” تجاوزات کوگرایا گیا ہے۔