مہاراشٹر: شرد پوار نے اجیت کا نجی فیصلہ بتایا تو سنجے راؤت بولے-ای ڈی سے ڈر گئے اجیت
کانگریس نے مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ عہدے کی حلف دلائےجانے کو عوامی فرمان کے ساتھ غداری اور جمہوریت کی سپاری دینا قرار دیا ہے۔
این سی پی صدر شرد پوار(فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: این سی پی صدر شرد پوار نے سنیچر کو کہا کہ ان کے بھتیجے اورپارٹی کے رہنما اجیت پوار کے ذریعے مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے لئے بی جے پی کےساتھ ہاتھ ملانے کا فیصلہ ذاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی ان کے فیصلے کی نہ تو حمایت کرتی ہے اور نہ ہی مانتی ہے۔پوار نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘مہاراشٹر حکومت بنانے کے لئے بی جے پی کو حمایت دینے کا اجیت پوار کا فیصلہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے نہ کہ این سی پی کا۔ ہم رکارڈ پر کہتے ہیں کہ ہم ان کے اس فیصلے کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ ‘
Ajit Pawar’s decision to support the BJP to form the Maharashtra Government is his personal decision and not that of the Nationalist Congress Party (NCP).
We place on record that we do not support or endorse this decision of his.— Sharad Pawar (@PawarSpeaks) November 23, 2019
واضح ہو کہ، مہاراشٹر کی سیاست میں سنیچر کی صبح ہوئے ایک غیر متوقع واقعےمیں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے رہنما دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لے لیا۔ وہیں، شرد پوار کی قیادت والی این سی پی کے اجیت پوار نے ان کے ساتھ نائب وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ این سی پی رہنما شرد پوار نے جمعہ کی شام اعلان کیا تھا کہ شیوسینا-این سی پی-کانگریس کے درمیان ایک سمجھوتہ ہوا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اگلے پانچ سال کے لئے وزیراعلیٰ ہوںگے،جو اتحاد کے متفقہ امیدوار تھے۔ تینوں پارٹیوں نے نئی حکومت کی تشکیل کے لئے سی ایم پی کا مسودہ بھی تیار کر لیا تھا۔
وہیں، شیوسینا کے رہنما سنجے راؤت نے کہا کہ اجیت پوار نے اپنے چچا اور این سی پی صدر شرد پوار کو دھوکہ دیا ہے اور مہاراشٹر کے لوگوں کی پیٹھ میں چاقو گھونپ دیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے، راؤت نے دعویٰ کیا کہ اجیت نےبی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ ان کے خلاف ای ڈی کی تفتیش سے ڈر گئے تھے۔واضح ہو کہ، ای ڈی نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک (ایم ایس سی بی) گھوٹالہ معاملے میں این سی پی صدر شرد پوار کے بھتیجے اجیت اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا ہے۔
راؤت نے کہا کہ راج بھون کے ذریعے رات کے اندھیرے میں جرم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، ہمیں ان کے ارادے کا احساس تب ہوا جب انہوں نے انتخاب سے پہلے ایم ایل اے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے لوگوں کی پیٹھ میں چاقوگھونپا ہے اور شرد پوار کو دھوکہ دیا ہے۔راؤت نے کہا، ‘وہ (اجیت پوار)کل ہمارے ساتھ تھے۔ ان کی باڈی لینگویج مشتبہ تھی۔ باہر نکلنے کے بعد ان کا فون بند ہو گیا۔ ہمیں بتایا گیا کہ وہ اپنےوکیل کے ساتھ تھے۔ ‘
دریں اثنا کانگریس نے مہاراشٹر میں دیویندر فذنویس کو وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف دلائےجانے کو عوامی فرمان کے ساتھ غداری اور جمہوریت کی سپاری دینا قرار دیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجےوالا نے ٹوئٹ کیا،’مجھے مت دیکھو یوں اجالے میں لاکر، سیاست ہوں میں، کپڑے نہیں پہنتی۔ اس کو کہتے ہیں؛عوامی فرمان سےغداری، جمہوریت کی سپاری۔ ‘
اس سے پہلے پارٹی کے سینئر رہنما ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ کانگریس،شیوسینا اور این سی پی کو تین دنوں کے اندر بات چیت پوری کر لینی چاہیے تھی۔سنگھوی نے ٹوئٹ کیا،’مہاراشٹر کے بارے میں پڑھکر حیران ہوں۔ پہلے لگاکہ یہ فرضی خبر ہے۔ نجی طور پر بول رہا ہوں کہ تینوں پارٹیوں کی بات چیت تین دن سے زیادہ نہیں چلنی چاہیے تھی۔ یہ بہت لمبی چلی۔ موقع دیا گیا تو فائدہ اٹھانےوالوں نے اس کو فوراً لپک لیا۔ ‘
انہوں نے نائب وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لینے والے اجیت پوار پر طنز کستے ہوئےکہا، ‘پوار جی تُسی گریٹ ہے۔ اگر یہی صحیح ہے تو حیرت انگیز ہے۔ ابھی یقین نہیں ہے۔ ‘غورطلب ہے کہ، اتحاد میں ریاستی اسمبلی انتخاب لڑنے والی بی جے پی اورشیوسینا نے 288 رکنی ایوان میں 105 اور 56 سیٹیں جیتی تھیں لیکن شیوسینا نے بی جے پی کے ذریعے وزیراعلیٰ کا عہدہ شیئرکرنے سے انکار کرنے کے بعد اس کے ساتھ اپنے تین دہائی پرانے تعلقات ختم کر لئے۔
دوسری طرف، انتخاب سے قبل اتحاد کرنے والی کانگریس اور این سی پی نے44 اور 54 سیٹیں جیتی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)