مہاراشٹر : شدت پسندوں کے ذریعہ 15 سالہ مسلم بچے کا پیٹ پیٹ کر قتل
جنگل میں بہن کے ساتھ لڑکیاں لانے گیا تھا غلام محمد،چار لوگوں نے سڑک پر گھیر کر قتل کرنے کے بعد لاش کو درخت سے لٹکا دیا
بیڈ، 19 اپریل:۔
مہاراشٹر میں بیڈ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں بھگوا شدت پسند چار نوجوانوں نے ایک پندرہ سالہ نابالغ مسلم لڑکے کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا ۔رپورٹ کے مطابق یہ اندوہناک واقعہ بیڈ کے مجلگاؤں تعلقہ کے نیترود گاؤں میں پیش آیا ۔گزشتہ روز ایک 15 سالہ مسلم لڑکے کو شرپسندوں نے سڑک پر گھیر کر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا پھر اس کی لاش کو درخت سےٹکا کر فرار ہو گئے ۔ مقتول کا نام غلام محمد حافظ مرتضیٰ شیخ ہے۔واقعہ کے بعد پولیس کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات کر رہی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق نتروڈ کے رہنے والے غلام محمد حافظ مرتضیٰ شیخ اپنی بہن کے ساتھ جنگل سے آگ جلانے کے لئے لکڑیاں لانے کے لیے صبح سات بجے گھر سے نکلا تھا۔اس دوران تین سے چار لوگوں نے اسے سڑک پر گھیر کر مارنا شروع کردیا۔ یہ دیکھ کر اس کی بہن گھبرا کر گھر بھاگی۔تاکہ لواحقین کو اطلاع دے سکے ۔ لواحقین جیسے ہی موقع پر پہنچے تو انہوں نے غلام محمد حافظ مرتضیٰ شیخ کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی پائی۔
رپورٹ کے مطابق لڑکے کے لواحقین کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق نترود گاؤں کا رہنے والا غلام محمد حافظ مرتضیٰ شیخ اپنی بہن کے ساتھ لکڑیاں لانے کے لیے صبح سات بجے گھر سے نکلاتھا۔ اس دوران بھائی بہن سڑک پر چل رہے تھے کہ تین سے چار افراد نے غلام محمد کو سڑک پر روک لیا۔ اس کے بعد اسے مارا پیٹا گیا۔ غلام محمد کی بہن گھبرا کر گھر بھاگی۔ اس نے گھر جا کر لواحقین کو معاملے کی اطلاع دی ۔ تو گھر والے فوراً موقع پر پہنچ گئے۔ لیکن غلام محمد حافظ کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔ لواحقین نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق پندرہ سالہ لڑکے کی لاش درخت سے لٹکی ہونے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی ۔ پولیس نے لڑکے کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال بھیج دیا ہے۔ لیکن چونکہ لڑکے کے لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ لڑکے کی کچھ لوگوں نے پٹائی کی ہے اس لئے پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے تفتیش شروع کر دی ہے ۔ پولیس کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد سب کچھ واضح ہو جائے گا۔